پاکستان

طالبان نے اپنی شریعت بنائی ہوئی ہے‘ مسلمان کو صرف اسلئے قتل کردیا جاتا ہے کہ وہ طالبان نہیں، میجرجنرل (ر) راشد قریشیۛ

rashid quersiآل پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما اور سابق ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجرجنرل (ر) راشد قریشی نے کہا ہے کہ حکومت کے طالبان سے مذاکرات بچگانہ حرکت ہے‘ کالعدم تنظیم کیساتھ مذاکرات کیوں کئے جارہے ہیں‘ یہ پچاس ہزار پاکستانیوں کے قتل میں ملوث ہیں‘ انہوں نے اپنی شریعت بنائی ہوئی ہے‘ مسلمان کو صرف اسلئے قتل کردیا جاتا ہے کہ وہ طالبان نہیں۔انہوں نے کہا کہ طالبان کیساتھ حکومت جو مذاکرات کررہی ہے اسے انسانی عقل تسلیم نہیں کرتی۔ یہ معاشی لحاظ سے غیر مستحکم ہوچکے ہیں۔ اگر وہ پاکستان کے آئین کو تسلیم نہیں کرتے تو ان کیساتھ مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں۔ وہ اگر پاکستان کے شہری ہیں تو ہتھیار پھینک کر بات کریں۔
ان کے پاس خودکش بمبار ختم ہوچکے ہیں۔ آج طالبان کی لیڈر شپ سے بارہ‘ چودہ‘ سولہ اور اٹھارہ سال کا نوجوان پوچھتا ہے کہ ہم خودکش بم دھماکے کیوں کریں؟ اس کی کیا منطق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں میں اگر دو ہزار یا پندرہ سو افراد مارے گئے ہیں تو پچاس ہزار سے زائد طالبان نے بے گناہ مسلمانوں کو بھی قتل کیا ہے۔ ہماری ایک قومی پالیسی ہونی چاہئے۔ ایک کالعدم تنظیم سے مذاکرات کس بنیاد پر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک ڈرامہ ہے جسے کا ڈراپ سین جلد ہونے والا ہے۔ ایک قتل کرنے والے شخص کو پھانسی ہوتی ہے انہوں نے تو ہزاروں قتل کئے ہیں۔ حکومت کی اس بیوقوفانہ حرکت پر میں حیران ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کا المیہ ہے کہ نام نہاد مولویوں نے قوم کو فرقوں میں تقسیم کردیا ہے۔ جو شخص کچھ بھی نہیں بن سکتا وہ مسلک کی بنیاد پر عالم بن بیٹھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں درجنوں فرقے بن گئے ہیں جنہوں نے قوم کو تقسیم کردیا ہے اور ہم کسی ایک نقطے پر پہنچنے کی بجائے مولویوں کے ہتھے چڑھ گئے ہیں جنہوں نے سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد پاکستان کو مسلکی بنیادوں پر سب سے زیادہ نقصان پہنچایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button