پاکستان

طالبان اور سپاہ صحابہ میں کوئی فرق نہیں ہے ،یہ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، آغا مرتضیٰ پویا

طالبان اور سپاہ صحابہ میں کوئی فرق نہیں ہے ،یہ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، آغا مرتضیٰ پویاطلعت حسین کے پروگرام میں جناب آغا مرتضیٰ پویا نے نام نہاد مذاکرات کے حوالے سے حکومت پر کڑی تنقید کی اور طالبان حمایتیوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ آغا مرتضیٰ پویا کا کہنا تھا کہ دھاندلی کے ساتھ لائی گئی آل سعود کی مرضی اور غلاموں کی حکومت سے پاکستان کی عوام کو بھلے کی کوئی امید نہیں رکھنی چاہیے۔ آغا مرتضیٰ پویا کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جعلی جہاد کے نام پر فساد کا جو بیج بویا گیا تھا، آج پینتیس سال بعد بھی ہم اس کی سزا بھگت رہے ہیں ، طالبان کے حامیوں کو مخاطب کر کہ ان کا کہنا تھا کہ آپ صاف صاف تکفیری دیوبندی طالبان کے ساتھ مل جائیں، اگر آپ کی نظر میں ان کے مطالبات جائز ہیں تو آپ طالبان کے ساتھ شامل ہو کر جہاد کیوںنہیں کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی کامیابی کا کوئی امکان نہیں حکومت کو طالبان سے ہتھیار ڈالنے کے بعد ہی مذاکرات کرنے چاہیئے،یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک طرف طالبان حملے جاری رکھیں اور ہم مذاکرات کے لئے منتیں کرتے رہیں ،آغا مرتضیٰ پویا نے تکفیری دیوبندی دہشت گردوں سے نمٹنے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی مثال دی، جہاں آل سعود کی حمایت یافتہ دہشت گردوں کو دو سال کے اندر اندر سختی سے کچل دیا گیا تھا ۔ طالبان اور سپاہ صحابہ کے تعلق پر بات کرتے ہوے آغا مرتضیٰ پویا کا کہنا تھا کہ طالبان کا ایک اور نام سپاہ صحابہ بھی ہے جو کہ پورے پاکستان میں کام کر رہے ہے اور طالبان اور سپاہ صحابہ میں کوئی فرق نہیں ہے ۔ یہ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں جن کے مقاصد اور عزائم ایک ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button