پاکستان

پشاور بم دھماکہ،شیعہ نسل کشی جاری،میڈیا انکاری

imran8قصّہ خوانی بازار میں شیعہ مسلک کی امام بارگاہ علمدار قدیمی امام بارگاہ ہے اور اس امام بارگاہ کے ساتھ ایک مسافر خانہ ہے جس کا مالک شیعہ ہے اور یہاں پر زیادہ تر پشاور آنے والے شیعہ مسافر قیام کرتے ہیں اور ساتھ ہی ایک ہوٹل ہے جہاں پر قہوہ پینے کے لیے شام کو خاصے لوگ آتے ہیں منگل کے روز جب آمام بارگاہ علمدار کی مسجد سے لوگ نماز پڑھ کر نکل رہے تھے،مسافر خانے اور ہوٹل میں بھی خاصا رش تھا تو ایک دم ایک خودکش حملہ آور نے خود کو اڑالیا اور جس سے چاروں طرف تبآہی پھیل گئی اور متعدد شیعہ نمازیوں سمیت کافی لوگ اس خود کش بم دھماکے میں شہید اور زخمی ہوگئے جس وقت یہ دھماکہ ہوا اور اس کی خبریں پشاور میں الیکٹرانک میڈیا کے نمائندگان کو ملی اور وہ جائے وقوعہ پر پہنچ کر رپورٹنگ کرنے لگے تو کسی ایک میڈیا آؤٹ لیٹ کے رپورٹر نے اس بم دھماکے کی جگہ بارے اپنے ناظرین کو بتانے کی زحمت گوارا نہ کی اور ان کی رپورٹنگ میں کہیں یہ بات نہیں آئی کہ دھماکے کے وقت امام بارگاہ علمدار سے نمازی نماز پڑھکر نکل رہے تھے اور شیعہ کی بڑی تعداد وہاں پر موجود تھی اور کسی ایک میڈیا چینل نے اسے شیعہ نسل کشی کی ایک اور واردات قرار نہ دیا اانوسٹی گیٹو رپورٹنگ کے دعوے دار کامران خان نے جیو ٹی وی چینل پر “آج کامران خان کے ساتھ “پروگرام میں پشاور میں شیعہ مذھبی رہناء کی ٹارگٹ کلنگ کی خبر تو دی لیکن دھماکے کے بارے میں شیعہ کے ہدف ہونے کا تذکرہ نہیں کیا پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے صوبائی وزیر شاہ فرمان دھماکے کے بعد جیو کے ٹی شو کیپٹل ٹاک میں مہمان کے طور پر شریک تھے اور وہ طالبان کے لیے پشاور میں سیاسی آفس کھولنے کی دعوت دے رہے تھے اور انہوں نے ایک مرتبہ بھی شیعہ کمیونٹی سے اظہار تعزیت کرنے کی زحمت گوارا نہ کی خیبرپختون خوا اور کراچی میں دیوبندی دھشت گردوں کے ہاتھوں مسلسل شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی ہورہی ہے اور عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے دیوبندی دھشت گردوں کا ان کا نام لیکر مذمت کرنے کا عمل کہیں نظر نہیں آرہا بلکہ اے این پی کے رويے سے تو یوں لگ رہا ہے جیسے وہ بھی میڈیا،حکومت،اسٹبلشمنٹ کی طرح شیعہ نسل کشی سے انکاری ہے اور شیعہ نسل کشی کا ارتکاب کرنے والے دیوبندی دھشت گردوں کا نام لینے سے بھی قاصر ہے عمران خان بہت ایکسپوز ہوگئے ہیں اور ان کے طالبان سے رابطوں کی تصدیق ہونے کے بعد اس بات میں اب کوئی شک نہیں رہا ہے کہ وہ بھی شیعہ نسل کشی کی بالواسطہ حمائت کررہے ہیں ،ان کے لبرل ،ماڈریٹ ہونے کا پول کھل چکا ہے اور طالبان کی نامزد کمیٹی میں شرکت سے انکار بیس فیس سیونگ ہے تعمیر پاکستان ویب سائٹ کے خیال میں اس ملک کے بریلوی،اہل تشیع کو دییوبندی اقلیت کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا جارہا ہے اور اس عمل میں مین سٹریم میڈیا،نواز شریف کی حکومت اور فوجی اسٹبلشمنٹ بھی پورا پورا تعاون کررہی ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button