جنیوا معاہدہ ایران کی عظیم فتح ہے، اسکا یہ مطلب نہیں کہ امریکہ سے دوستی ہوگئی، علامہ ذکی باقری
عالمی شہرت یافتہ عالم دین علامہ سید محمد ذکی باقری نے کہا ہے کہ جنیوا معاہدہ ایران کی عظیم فتح ہے، اسکا یہ مطلب نہیں کہ امریکہ سے دوستی ہوگئی، حزب اللہ محض کوئی جنگجو گروہ نہیں بلکہ آئیڈیالوجی کا نام ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے طلبہ کیساتھ ایک فکری و تربیتی نشست کے دوران کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات ایس اے زیدی، صوبائی آفس مسول ارشاد حسین بنگش اور امامیہ آرگنائزیشن پشاور ریجن کے سربراہ منیر حسین بھی موجود تھے۔ اس موقع پر علامہ ذکی باقری نے پاکستان سمیت عالمی حالات، عالم اسلام کو درپیش مسائل و مشکلات، عالمی استکباری قوتوں اور اسلامی تحریکوں کے حوالے سے گفتگو کی، اور نوجوانوں کو موجودہ حالات کے تقاضوں اور ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا۔ علامہ ذکی باقری نے طلبہ کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا ہے کہ جینوا مذاکرات کے نتیجے میں طے پانے والا معاہدہ اسلامی جمہوری ایران کی بہت بڑی فتح ہے، تاہم اس معاہدے کا یہ مطلب نہیں کہ امریکہ کیساتھ دوستی ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی، اور اسے یہ باور کرایا کہ یہ جنگ، جنگ کی باتوں سے ہمیں نہ ڈراو، اگر بات ہوگی تو برابری کی بنیاد پر ہوگی۔ ہمارا مذہب جنگ کی بجائے مذاکرات سے مسائل حل ہونے کو ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام میں عالمی دہشتگردوں کو بری طرح شکست ہوگئی ہے۔ حزب اللہ محض کوئی جنگجو گروہ نہیں بلکہ ایک آئیڈیالوجی کا نام ہے، حزب اللہ کو یہ مقام نظام ولایت فقہہ کی پیروی کے ذریعے ملا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے شیعہ، سنی اتحاد کو پہلے سے زیادہ فروغ دینے کی ضرورت ہے، ہمیں شیعہ، سنی سے بالاتر ہوکر دین مبین اسلام کیلئے کوششیں کرنا ہوں گی۔