پاکستان

کا لعدم لشکرِ جھنگوی کا دہشت گر دہلاک ،لیویز سے تعلق تھا۔

quetta-target-killerکوئٹہ شہر کی تاریخ میں دوسری بار ایک ناصبی وھابی دہشتگرداپنے مذموم مقاصد کی تکمیل سے قبل واصلِ جہنم ہو گیاتفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے معروف تجارتی مرکز لیاقت بازار کی صرافہ مارکیٹ میں موجود ایک جیولری شاپ پر لشکر جھنگوی کے دو وھابی ناصبی دہشت گردو ں نے حملے کردیا جسکے نتیجے میں دکان کے مالک قندھاری شیعہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے عبدالخالق شدید زخمی ہوگئے اور انھیں شدید زخمی حالت میں سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کردیا جہا ں ڈاکٹرز عبدالخالق کی جان بچانے میں کامیاب ہوگئے اس کے ساتھ ہی ایک خوشگوار واقعہ بھی رونما ہوا کہ جب یہ دونوں وھابی ناصبی دہشت گرد عبدالخالق کی دکان پر حملہ آور ہوئے تو دکان پر موجود سکیورٹی گارڈ نے جوابی فائرنگ کردی جسکے نتیجے میں ایکحملہ آورکا لعدم لشکرِ جھنگوی کا دہشت گر دمجیب الرحمان ہلاک ہوگیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والا دہشت گرد مجیب الرحمان بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے ادارے لیویز کا اہلکار تھا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کوئٹہ میں چند ماہ پہلے محکمہ ء تعلیم کے ڈپٹی ڈائریکٹر ابرار حسین جب صبح اپنے دفتر جارہے تھے اس وقت موٹر سائیکل سوار لشکر جھنگوی کے دو وھابی ناصبی دہشت گردو ں نے حملے کردیا تھا شدید ذخمی ہونے کے باوجود ابرارحسین نے اپنی گاڑی حملہ آوروں پر چڑھا دی تھی جسکے نتیجے میں ایوب نامی ایک دہشت گردہلاک ہوگیا تھا اس دہشت گرد ایوب کے بارے میں بھی یہ حقائق سامنے آئے تھے کہ وہ بھی پولیس ڈپارٹمنٹ کا ملازم تھا ۔ان دونوں واقعات اور اس کے علاوہ کوئٹہ شہر میں دہشت گردی کی د یگر کاروائیوں میں پولیس ، لیویز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کا ملوث ہوناانتہائی افسوسناک ہے ۔ اور ان سکیورٹی اہلکاروں کا اس طرح دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث ہونا صوبائی حکومت کے کردار کو مشکوک ظاہر کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button