پاکستان

گورنر گلگت بلتستان پیر کرم علی شاہ کی علامہ سید راحت حسین حسینی کے ہمراہ پریس کانفرنس

Karam-Ali-Shahگورنر گلگت بلتستان پیر کرم علی شاہ نے کہا ہے کہ امن گلگت بلتستان کی وراثت ہے۔ یہاں کے مکین گزشتہ 64 برسوں سے امن اور آشتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، آج پھر اسی جذبہ کے اظہار کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار مرکزی امامیہ مسجد گلگت میں ممتاز عالم دین علامہ سید راحت حسین الحسینی کے ہمراہ میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کوہستان میں رونما ہونے والا المناک سانحہ گلگت بلتستان کے لیے بہت بڑا المیہ ہے۔ اس کا کوئی ازالہ ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سانحہ میں جو افراد شہید ہوئے ان کا
تعلق خواہ کسی بھی مسلک سے ہے، وہ گلگت بلتستان کے مکین ہیں اور وادی گلگت کا ہر باسی ان کے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہے۔ انہوں نے علامہ سید آغا راحت حسین الحسینی سے تعزیت کرتے ہوئے علاقہ میں امن و امان کے حوالہ سے ان کے مثالی کردار کی تعریف کی۔ گورنر گلگت بلتستان نے کہا کہ دہشتگردوں کو گرفتار کرنے اور اس واقعہ کے اصل محرکات کو سامنے لانے کے لیے ہمارے پاس جو بھی ممکنہ وسائل ہیں انہیں بروئے کار لایا جاے گا۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ ایک دو یوم میں وزیرداخلہ رحمان ملک خود گلگت آکر اس علاقہ کے مکینوں کے تحفظات دور کریں گے اور سانحہ کوہستان کے اصل حقائق سے آگاہ کریں گے۔ انہوں نے عوام بالخصوص جوانوں سے اپیل کی کہ جس طرح 1947ء میں ہمارے آبائو اجداد نے یک جان ہو کر طاغوتی طاقتوں کو شکست دی تھی اسی طرح وہ آج بھی اتحاد و اخوت کا مظاہرہ کریں اور شرپسندوں کے مذموم عزائم خاک میں ملا دیں تاکہ ان کا جو تاریخی ورثہ یعنی امن چھینا جا رہا ہے اسے بچایا جا سکے۔ پیر کرم علی شاہ نے سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button