پاکستان

۸ مارچ کی ڈیڈلائن کے بعد قوم اپنا لائحہ عمل بنانے میں مکمل آزاد ہو گئی

Shiitenew MWM-ISB-PressConfاسلام آباد: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ گلگت  بلتستان ایک بار پھر دہشتگردی کی وجہ سے آتش فشاں کے دہانے پر ہے حکومت اس علاقہ کے صلح پسند عوام کے صبر و تحمل کا امتحان نہ لے اور ان کے مطالبات تسلیم کرے ،اگر8 مارچ تک مطالبات پورے نہ کیے گئے تو گلگت بلتستان کے تمام علاقوں سے گلگت کی طرف لانگ مارچ کا سلسلہ ہو جائے گا ۔ شاہراہ ِ ریشم کو مکمل طور پر بند کیا جا ئے گا، سول نافرمانی کا سلسلہ شروع کیا جا ئے گا ، اور تمام حالات کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی دفتر میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ، اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم شعبہ جوانان کے مرکزی سیکرٹری علامہ اعجاز حسین بہشتی ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری علامہ اصغر عسکری ، شوریٰ عالیٰ رکن علامہ حافظ حسین نوری اور علامہ محمد حسین مبلغی بھی موجود تھے ۔ علامہ امین شہیدی نے کہا 19بے گناہ مرد وزن اور بچوں کی شہادت اور جنازے کے موقع پر ایک جوان کا قتل ، شہدائے کے سوم کے موقع پر تعزیتی قافلے پر مسلح دہشتگردوں کا حملہ، سکائوٹس اور رینجرز کی جوابی فائرنگ اور راستے کا کھلوانا، بعض علاقوں پر فورسز کے چھاپے اور بہت بڑی مقدار میں بھاری اسلحہ کی بر آمدگی ،وہ سازش ہے جس کے نتیجے میں پورے علاقے کو فرقہ واریت کے آگ اور خون کے سمندر میں دھکیلا جا رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ گلگت  بلتستان میں دہشتگردوں نے بھاری مقدار میںاسلحہ پہنچا دیا ہے، وہاں بعض علاقے نو گو ایریاز بن چکے ہیں، ضلع استور میں شیعہ آبادی کو ہجرت کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے حکومت ابھی تک ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ، اورسانحہ کوہستان کے مجرموں کے نام معلوم ہونے کے باوجود ابھی تک ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انیس شہداء کے قاتلوں کو گر فتار کیا جائے ،شاہراہ ِ ریشم پر رینجرز کو تعینات کر کے اس پر سفر کو محفوظ بنایا جا ئے ۔اسلام آباد سے سفر کیلئے C-130کی فضائی سروس شرو ع کی جائے ،دہشتگردوں کے خلاف فوری طور پر آپریشن کر کے کشروٹ،بسین ،نوپورہ،سکارکوئی میں موجود اسلحہ تحویل میں لیا جا ئے،جونوں کودہشتگردی پر اکسانے اور اسلحہ فراہم کرنے والے مولویوں کو فی الفور گرفتار کیا جا ئے،شہداء کے لواحقین کو 50لاکھ روپے معاوضہ اور وارثوں کو سرکاری ملازمت دی جائے اورگلگت کاغان روڈ ،گلگت مظفر آباد روڈکی تعمیر کا کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ قوم کے واضح شفاف اور سادہ مطالبات ہیں، جنہیں پورا کرنا آئینی طور پر حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ8مارچ ڈیڈلائن ہے اس کے بعد قوم اپنا لائحہ عمل بنانے میں مکمل آزاد ہو گئی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت ِ مسلمین گلگت بلتستان کی نازک صورت ِ حال کی پیشِ نظر علاقہ کے علماء کرام کے فیصلوں کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ ۔کراچی سے گلگت بلتستان تک تمام اُمت ِ مسلمہ مکتبہ ِ تشیع کے فرزند اس تحریک میں مکمل طور پر متحد اور یک زباں ہو کر شریک ہونگے اور یہ تحریک تمام مطلوبہ نتائج کے حصول  تک پوری استقامت کے ساتھ جاری رہے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button