پاکستان

پاراچنار:طالبان دہشت گردوں نے دو شیعہ طالب علموں کو ذبح کر دیا

parachinar-beheading1کرم ایجنسی (نمائندہ خصوصی) ۔چارخیل لوئر کرم سے اغوا  سید اجلال حسین اور ذاکر حسین آف پاراچنار کو  طالبان نے بے دردی  سے ذبح کرکے قتل  کردیا،جب کہ باقی آٹھ مغوی ٹرک ڈرائیوروں  کو رہا کردیا۔
ذرائع کے مطابق اتوار کے  دن پاراچنار سے پشاور آنے والے خالی ٹرکوں میں پاراچنار سے دو طالب علمسید اجلال حسین اور ذاکر حسین بھی راستوں کی بندش کی وجہ سے ٹرکوں میں سوار ہو کر پشاور ایڈمیشن لینے کے لئے آرہے تھے، کہ دہشت گرد طالبان نے  چارخیل لوئر کرم میں سیکورٹی فورسز کے چیک پوسٹ سے چند قدم کے فاصلے پرخالی ٹرکوں کو آگ لگانے کے بعد دس افراد کو اغوا کردیاتھا۔پاراچنار کی سماجی و عوامی حلقوں نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا  ہے۔کہ یہ کیسا فوجی آپریشن ہے کہ سیکورٹی فورسز کے چیک پوسٹ سے چند قدم کے فاصلے پر دن دیہاڑے طالبان کا راج و غنڈہ گردی جاری ہے۔
ذرایئع کے مطابق  طالبان نے  باقی آٹھ مغویوں ٹرک ڈرائیوروں  کو رہا  کردیا ہے۔جب کہ۔چارخیل لوئر کرم سے اغوا  سید اجلال حسین اور ذاکر حسین آف پاراچنار کو  طالبان نے بے دردی  سے ذبح کرکے قتل  کردیا ہے۔
کرم ایجنسی  کی سماجی و عوامی حلقوں  اور طوری بنگش  قبائل نے  اس واقعے پر  شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا  ہے۔کہ یہ کیسا فوجی آپریشن ہے کہ سیکورٹی فورسز کے چیک پوسٹ سے چند قدم کے فاصلے پر دن دیہاڑے طالبان کا راج و غنڈہ گردی جاری ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت و سیکورٹی فورسز آپریشن کے نام پر ڈرامہ بازی بند کرکے طالبان دہشت گردوں کے خلاف حقیقی معنوں میں سوات طرز کی   کاروائی کریں، یا پھر علاقے کے طوری بنگش عوام کو اجازت دیں کہ جس طرح طوری بنگش قبائل نے اپر کرم سے فتنئہ طالبان کا مکمل خاتمہ کیا اسی طرح لوئر و   سنٹرل کرم سے بھی چند دنوں میں اس فتنے کا خاتمہ کرنے کے لئے  طوری بنگش قبائل  قبائل اس شرط پر تیار ہیں۔ کہ حکومت و سیکورٹی فورسز انہیں لکھ کر دے دیں کہ آئندہ  غریب ملک کا آسی فی صد بجٹ سیکورٹی اور امن و امان کے نام پر ہڑپ نہیں کیاجائے گا۔کرم ایجنسی  کی سماجی و عوامی حلقوں  اور طوری بنگش  قبائل نے  الزام لگایا کہ حکومت و سیکورٹی فورسز میں موجود کچھ کالی بھیڑیں اغیار کے اشاروں پر مسلسل پانچ سال سے محب وطن  طوری بنگش  قبائل  کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کرکے دیوار سے لگانے اور ریاستی دہشت گردی کے مرتکب ہورہے ہیں ،جس کے بھیانک نتائج کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ اداروں پر ہوگی،  کیونکہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہاہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button