پاکستان

کراچی:معذور شیعہ نوجوان منتظر امام عدالتی حکم پر اسپتال داخل

shiitenews_muntazi_imamسندھ ہائی کورٹ کے اعلیٰ جج جسٹس مقبول باقر نے معذور شیعہ نوجوان منتظر امام کو پولیس کی تھرڈ ڈگری ٹارچر کے باعث اسپتال میں علاج معالجہ کے احکامات جاری کر دئیے۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس مقبول باقر نے معذور شیعہ نوجوان منتظر امام پر پولیس کے بد ترین تشدد کے بعد احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ معذور شیعہ نوجوان منتظر امام کو فوری طور پر جناح اسپتال میں علاج معالجہ کے کئے داخل کر دیا جائے اور پراسیکیوٹر کو احکامات دیتے ہوئے کہا ہے کہ معذور شیعہ نوجوان منتظر امام کی میڈیکل رپورٹ فی الفور عدالت عالیہ کو جمع کروائی جائے۔
واضح رہے کہ معذور شیعہ نوجوان منتظر امام کو کراچی سی آئی ڈی پولیس کے یونٹ نے گذشتہ اتوار ایک پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے لاتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ معذور منتظر امام بارہ ٹارگٹ کلنگ کے کیسز میں ملوث ہے جس میں آٹھ کالعدم دہشت گرد گروہوں کے رہنماؤں کو قتل کرنے کا الزام بھی شامل کیا گیا تھا تاہم یہ بات حیرت انگیز ہے کہ منتظر امام جسے پولیس نے خود پریس کانفرنس میں معذور بتایا ہے کا ایک ہاتھ قابل استعمال نہیں ہے ۔
سندھ ہائی کورٹ نے معذور شیعہ جوان منتظر امام کو پولیس کی جانب سے تھرڈ ڈگری ٹارچر کرنے پر اسپتال میں علاج معالجہ کے احکامات جاری کر دئیے تھے تاہم دوسری جانب سی آئی ڈی پولیس اور ڈی ایس پی جو کہ 1992کے آپریشن میں سر فہرست رہے ہیںنے اس بات کی کوشش کی کہ معذور شیعہ نوجوان کا مزید چودہ روز ہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا جائے جس کے لئے انہوںنے سندھ ہائی کورٹ کے ڈاکٹر کو خصوصی طور پر فون کر کے عدالت بلوایا ،یہ بات یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے ڈاکٹر عموما ً دو بجے چھٹی کر جاتے ہیں تاہم سی آئی ڈی پولیس کے متعصب افسران کے بلانے پر تیس منٹ میں عدالت حاضر ہو گئے۔جس کے بعد ڈاکٹر نے معذور شیعہ نوجوان کی حالت غیر کامعائنہ کرتے ہوئے کہاہے کہ معذور شیعہ نوجوان منتظر امام کا مکمل میڈیکل چیک اپ کیا جائے اور اسے علاج کے لئے اسپتال میں داخل کر دیا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس مقبول باقر نے جناح اسپتال کے لیگل آفیسرز کو بھی پابند کیا ہے کہ معذور شیعہ نوجوان کے جسم پر موجود ذخموں کے نشانات کی تصاویر عدالت میں جمع کروائی جائیں اور منتظر امام کا علاج معالجہ کر کے ایک ہفتے بعد رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے ۔جس کے بعد انہوںنے کیس کی اگلی شنوائی ایک ہفتے بعد کرتے ہوئے عدالت برخواست کر دی۔
معذور شیعہ نوجوان منتظر امام کے گھر والوںنے شیعت نیوز کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاہے کہ سی آئی ڈی پولیس کی حراست میں معذور منتظر امام پر بد ترین تشددکیا جا رہا ہے جس کے سبب وہ اس قابل بھی نہیں کہ ایک قدم بھی چل سکے ،انکاکہنا تھا کہ پولیس تشدد کر کے منتظر امام سے من گھڑت کیسز کو قبول کروانے کی زبردستی کوشش کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button