پاکستان

اعظم طارق قتل کیس،شیعہ نوجوان کی بے گناہی ثابت،رہا کر دیا گیا

Breaking_News_72کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ کے مرکزی رہنما اعظم طارق(ملعون)کے قتل کے الزام میں گرفتار کئے گئے شیعہ بے گناہ نوجوان حماد ریاض نقوی کو رہا کر دیا گیا۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق شیعہ نوجوان حماد ریاض نقوی کے خلاف کسی قسم کے ثبوت نہ ملنے پر راولپنڈی کی عدالت عالیہ نے انہیں باعزت بری کر دیاہے،واضح رہے کہ بے گناہ شیعہ نوجوان حماد ریاض نقوی کو سن 2003ء میں کالعدم دہشت گرد ناصبی گروہ اور  سینکڑوں شیعیان اہل بیت علیہم السلام کے قاتل ملعون اعظم طارق کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فاضل جج راجہ اخلاق حسین نے حماد نقوی کو عدم ثبوتوں اور ٹھوس شواہد نہ ہونے کی بناء پر اعظم طارق قتل کیس میں بے گناہ قرار دیتے ہوئے رہا کیا،حماد نقوی پر الزام عائد تھا کہ انہوںنے نے کالعدم دہشت گرد گروہ سپا ہ صحابہ کے ناصبی دہشت گرد اعظم طارق کو اسلام آباد ٹول پلازہ پر فائرنگ کر کے ہلاک کیا تھا۔
شیعہ بے گناہ نوجوان کے وکیل الیاس صدیقی کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین نے حماد نقوی کو نہیں پہچانا جس کے باعث انہیں با عزت بری کر دیا گیا ہے،یہ بات قابل ذکر ہے کہ حماد ریاض نقوی کو کراچی میں سی ۤۤئی ڈی پولیس نے 2010ء میں احاطہ عدالت سے گرفتار کیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ وہ کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے سربراہ اعظم طارق کے قتل میں ملوث ہیں تاہم کسی ثبوت کے نہ ہونے کی بناء پر آج انہیں اس مقدمہ سے باعزت رہاکر دیا گیا ہے،واضح رہے کہ ملعون اعظم طارق کو سن2003ء میں نا معلوم افراد نے اسلام آباد ٹول پلازہ پر فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا،تاہم اس واقعہ کی رپورٹ تھانہ گولڑہ اسلام آباد میں درج کی گئی جسمیں شیعہ بے گناہ نوجوان حماد نقوی کو ملوث قرار دیا گیا تھا،سید حماد ریاض نقوی کو کراچی سی آئی ڈی پولیس نے احاطہ سٹی کورٹ سے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ اپنے مقدمہ کی شنوائی کے لئے عدالت پہنچے تھے ۔
یہاں یہ بات یاد رہے کہ پولیس نے 2007میں بھی ان کے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کرنے کے بعد ان کو مختلف جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی کوشش کی گئی تھی جس سے ان کو 2009میں ضمانت ملی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button