پاکستان

کرم ایجنسی:طالبان دہشت گردوں کا حملہ،9شیعہ ذخمی

terroristکرم ایجنسی پاراچنار میں لوئر کرم کے علاقے چپاری گاؤں میں طالبان دہشت گردوں نے ایک مسافر قافلے پر حملہ کر دیا جس کے نتیجہ میں 9شیعہ مسافر ذخمی ہو گئے ہیں۔شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایک طویل عرصے کے بعد کرم ایجنسی کے ایف سی کمانڈر کرنل توصیف کے احکامات کے مطابق بدھ کے روز ٹل پاراچنار سڑک کے محاصرے کی بندش کے خاتمے کے اعلان کے بعد شیعہ مسافرین نے لوئر کرم کے گاؤں چباری سے سفر کیا جس پر طالبان دہشت گردوں نے بھاری اسلحہ سے حملہ کر دیا جس کے سبب 9شیعہ افراد شدید ذخمی ہو گئے ۔
عینی شاہدین کاکہنا ہے کہ جب یہ مسافروں کا قافلہ تحصیل علی زئی پہنچا تو سیکورٹی فورسز نے قافلے کو تیس کلو میٹر راستے میں سیکورٹی فراہم کی جو کہ ٹل ہنگو کے مقام تک تھی۔عینی شاہدین کاکہنا ہے کہ جب قافلہ لوئر کرم کے گاؤں چپاری کی چیک پوسٹ پر پہنچا تو طالبان دہشت گردوں نے قافلے پر حملہ کر دیا۔
واضح رہے کہ حملے کے دوران بس ڈرائیور نے بس کو تیزی سے چلاتے ہوئے حملے سے آگے نکال لیا ج سکے سبب کئی قیمتی جانیں بچ گئیں تاہم طالبان دہشت گردوں کے حملے کی ذد میں آ کر نو شیعہ افراد ذخمی ہوئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
یہ بات قابل غور ہے کہ عینی شاہدین نے مزید بتایا ہے کہ جب طالبان دہشت گردوں نے مسافر قافلے پر حملہ کیا تو حفاظت پر معمور سیکورٹی اہلکار خاموش تماشائی بنے رہے اور طالبان دہشت گردوں کے خلاف کسی بھی قسم کی جوابی کاروائی عمل میں نہ لائے ج وکہ کرم ایجنسی کی انتظامیہ پر ایک سوالیہ نشان ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ دو ہفتے قبل آئی ایس پی آر نے اخبار میں اعلان کیا تھا کہ ٹل پاراچنار روڈ سفر کے لئے محفوط ہے اور عوام سفر کر سکتے ہیں تاہم گذشتہ روز ہونے والی دہشت گردانہ کاروائی نے حکومتی اور فوجی دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button