پاکستان

کراچی۔ ظلم و بریت کی انتہا۔۔۔ ایک اور شیعہ شہید۔

shaheedہفتے کی صبح کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر 7 میں کالعدم دہشت گرد جمات سپاہ صحابہ کے ناصبی  دہشت گردوں نے پینتیس سالہ شیعہ نصیر الحسن جعفری کو شہید کردیا۔
شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق کالعدم دہشت گرد تنظیم کے یزیدی دہشت گردوں (ناصبیوں) نے شیعہ لیب اسسٹنٹ نصیر الحسن جعفری کو ہفتے کی صبح ناظم آباد نمبر 7 میں اس وقت فائرنگ  کر کے شہید کر دیا جب وہ سیفی اسپتال سے اپنی ڈیوٹی مکمل کر کے چنیوٹ اسپتال میں اپنے فرائض کی ادائگی کے لئے جا رہے تھے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ نصیر الحسن جعفری اپنی گاڑی میں سوار تھے کہ اچانک کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ کے ناصبی دہشتگردوں نے ان پر حملہ کر دیا اور ان کی گاڑی پر چنیوٹ اسپتال ناظم آباد نمبر 7کے سامنے ہی فائرنگ کر دی ،شہید نصیر جعفری کے سر میں ایک گولی لگی جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی درجہ شہادت پر فاءز ہو گءے جبکہ بعد ازاں ان کے جسد خاکی کو عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا۔
شہید نصیر جعفری ولد منظور الحسن جعفری سیفی اسپتال اور چنیوٹ اسپتال میں لیب اسسٹنٹ کے فرائض انجام دے رہے تھے شہید نے اپنے سوگواران میں ایک بیوہ کو چھوڑا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی شہر میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں سپاہ صحابہ ،لشکر جھنگوی کے ناصبی دہشت گردوں نے گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران 8سے زاءد شیعہ افراد کو شہید کر دیا ہے جبکہ دوسری جانب یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے تمام شیعہ افراد کے سروں میں گولیاں مار کر شہید کیا گیا ہے۔ملت جعفریہ کی نگاہیں حکومت سندھ کی طرف سوالیہ نشان بنی ہوئی ہیں مگر حکومت سندھ کی نا اہلی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف کاروائی عمل میں لانے سے قاصر ہے ۔
ملک بھر کی شیعہ تنظیموں نے کراچی میں ہونے والی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کالعدم دہشت گرد تنظیموں سپاہ صحابہ ،لشکر جھنگوی کے ناصبی دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہے اور ملت جعفریہ کو تر نوالہ کی طرح استعمال کیا جا رہاہے ،واضح رہے کہ شیعیان پاکستان نے مورخہ 12جون کو نصیر الحسن کی شہادت پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا اور اس سے قبل تمام شہید ہونے والے شیعہ افراد کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button