پاکستان
سانحہ عاشور !ٹوٹ پڑیں سب زنجیریں۔۔ گیارہ بے گناہ شیعہ اسیررہا ،سینٹر جیل لبیک یا حسین علیہ السلام کے نعروں سے گونج اٹھا
سانحہ عاشور میںہو نے والے بم دھماکے اور اس کے بعد دہشت گردوں کے منظم جلاؤ گھراؤ کے بعد کراچی میں پولیس نے کئی بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد شہر بھر میں شیعہ تنظیموں اور انجمنوں کی جانب سے احتجاجی سلسلہ جاری ہو گیا تھا۔شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق آج بروز جمعرات گیارہ فروری کوگیارہ بے گناہ شیعہ اسیر جوانوں کو رہا کر دیا گیا ہے جبکہ ابھی تک سات بے گناہ شیعہ نوجوان جیل میں ہیں ،ملت جعفریہ کے لیگل ایڈ وائزر عارف جعفری نے شیعت نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آج سات بے گناہ
جوانوں کو رہا کروا لیا گیا ہے جبکہ باقی چھہ بے گناہ شیعہ جوان کل رہا کئے جائیں گے،واضح رہے کہ نو فروری کو آئی ایس او پاکستان نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھراؤ کیا تھا جہاں حکومت نے مذاکرات میں یقین دہانی کروا دی تھی کہ بے گناہ شیعہ جوانوں کو رہا کر دیا جائے گا لہذٰا آج گیارہ جوانوں کو سینٹرل جیل کراچی سے رہا کیا گیا ہے،رہا ہونے والوں میں منتظر نقوی،کمیل علی،محمد ابراھیم ،محمد شفیق،محمد علی،محمد رضوان،محمد جعفر،طحہٰ اکبر،سبطین شاہ،محب عباس،سید افتخار حسینشامل ہیں جبکہ جن اسیروں کو کل رہا کیا جائے گا ان میں ربان حسین،اقرار حسین ،ریاض حسین،محمد اسمعیل،باقر رضا،اور محمد علی شامل ہیں۔رہا ہونے والے جوانوں کو لینے کے لئے ایک بہت بڑی تعداد شیعیان حیدر کرار سینٹرل جیل پہنچ گئی جہاں انہوں نے اپنے جوانوں کی رہائی پر لبیک یا حسین علیہ السلام کے نعرے بلند کئے اور جلوسوں کی صورت میں گھروں تک پہنچایا ۔