مقبوضہ فلسطین

فلسطینی شہید کا ۱۲ سال کے بعد تشییع جنازہ

plf shaheed3فلسطین کے ہسپتال ’’بیت جالا‘‘ سے شہید ’’شادی شاکر حمامرہ‘‘ کے باقی ماندہ جسد کا جلوس جنازہ برآمد ہوا جنہیں ۱۲ سال پہلے شہید کر دیا گیا تھا۔
شہید حمامرہ کی ماں کا کہنا ہے کہ میں اس بات سے بہت خوش ہوں کہ ۱۲ سال کے بعد آج میرے بیٹے کی قبر ہو گی اور میں قبر کے پاس بیٹھ کر اس پر اشک بہاوں گی۔
اس نے تمام فلسطینی شہیدوں کے جسدوں کو واپس لوٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
صہیونی حکومت نے ہفتے کو شہید حمامرہ کے جسد کے بقایا ان کے گھر والوں کے حوالے کیے۔
شہید حمامرہ ۲۶،۳،۲۰۰۲ میں ایک فلسطینی جوان کے ہمراہ الخضر کے علاقے میں صہیونی فورس کے ہاتھوں گولی لگنے سے شہید ہوئے تھے اورصہیونیوں نے ان کی لاش ان کے گھر والوں کے حوالے نہیں کی تھی۔
صہیونی حکومت اکثر شہید فلسطنیوں کے جسدوں کو انہیں نہیں دیتی بلکہ ایک ایسے قبرستان میں لے جاکر دفن کر دیتی ہے جو اس نے ’’دشمن جنگجو‘‘ کے نام سے قبرستان بنا رکھا ہے اس قبرستان میں کتنے فلسطینیوں کی قبریں ہیں کسی کو دقیق اطلاع نہیں ہے البتہ فلسطینی اداروں کا کہنا ہے کہ صہیونی کے اس قبرستان میں احتمالا ۲۸۸ فلسطینی شہداء کو دفن کیا گیا ہے اور اس قبرستان میں قبروں پر ناموں کے بجائے نمبر لگا رکھے ہیں جن سے صرف اسرائیلی فوج آگاہ ہے کہ کون سی قبر کس کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button