صہیونی جیلوں میں امداد نہ پہنچنے کی وجہ سے ایک فلسطینی شہید
سما نیوز کے مطابق صیہونی حکومت کی ایشل جیل میں میسرہ ابو حمدیہ نامی سن رسیدہ قیدی کی شہادت
کے بعد فلسطینی انتظامیہ نے صیہونی جیلوں کی صوررتحال کا پتہ لگانےکے لئے
ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ فلسطین کے وزیر برائے امور اسیران عیسی قراقع نے فلسطینی قیدیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے غیر انسانی رویے کی مذمت کرتےہوئے یہ مطالبہ کیا ہے۔ فلسطینی شہید میسرہ ابو حمدۃ طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے صیہونی جیل میں شہید ہوگئے، ان کی عمر ساٹھ برس تھی۔ عیسی قراقع نے اس فلسطینی قیدی کو طبی امداد سے محروم رکھنے کو انسانیت سوز اقدام قراردیا۔
واضح رہے کہ میسرہ ابوحمدۃ کی بیماری اور صیہونی حکومت کی طرف سے طبی سہولتوں کے فقدان پر احتجاج کرتےہوئے دیگر فلسطینی قیدیوں نے بھوک ہڑتال کی تھی جس کےبعد صیہونیوں نے نہ صرف اس فلسطینی قیدی کا علاج نہیں کروایا بلکہ دیگر قیدیوں کو قید تنہائي میں ڈال دیا۔ اس سے قبل عرفات جرادات صیہونیوں کی وحشیانہ ایذاوں کے نتیجے میں شہید ہوگئے تھے۔