حزب اللہ کے سپاہی شام سے نہیں نکلیں گے تو ہم شیعوں کی بستیوں کو نابود کر دیں گے۔تکفیری دھشتگردوں کی دھمکی
رپورٹ کے مطابق شام میں دھشتگردوں کے مقابلے میں شامی فوج کو پے در پے کامیابیاں حاصل ہونے اور القصیر کے اکثر علاقوں کو اپنے قبضے میں لینے کے نتیجے میں اس علاقے میں سرگرم شدت پسندوں کی ایک تنظیم "المجلس العسكري الثوري في محافظة حلب” نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حزب اللہ کے سپاہی شام سے نہیں نکلیں گے تو ہم شیعوں کی بستیوں کو نابود کر دیں گے۔
شدت پسندوں کے اس گروہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ التوحید بٹالین کے پہلوان ’’ القلمون‘‘ اور ’’ القصیر‘‘ کے انقلابیوں کی مدد سے حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر انہیں شام سے نکلنے پر مجبور کریں گے۔
اس دھشتگردی گروہ نے حکومت لبنان اور اس ملک کی عوام سے مجاہدینِ حزب اللہ کو شام سے نکالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر حزب اللہ شام سے نہیں نکلے گی تو ہم جنگ کو لبنان میں منتقل کرنے پر مجبور ہو جائیں گے اور ہمارے زیادہ میزائیل جنوبی لبنان کے علاقے ضاحیہ میں پڑیں گے‘‘۔
شامی دھشتگردوں نے جو اس ملک کی فوج کے ہاتھوں برے طریقے سے پٹ رہے ہیں شام میں شیعہ نشین علاقوں پر بھی حملہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے: شام کے تمام انقلابیوں کو یہ دستور دیا جاتا ہے کہ تمام شیعہ نشین علاقوں پر حملہ کیا جائے خاص طور پر حلب میں موجود انقلابیوں کو یہ حکم دیا جاتا ہے کہ وہ ’’ نبل‘‘ اور ’’ الزھرا‘‘ دو شیعہ نشین علاقوں پر حملہ کر کے انہیں نابود کر دیں‘‘۔
نبل اور الزہرا ایسے دو شیعہ نشین علاقے ہیں جو ایک سال سے شدت پسندوں کے محاصرے میں ہیں اور متعدد بار ان کے ظالمانہ حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ شام میں اسلامی مقدسات کی توہین کے بعد حزب اللہ لبنان نے اپنے کچھ مجاہدین کو حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے روضے اور دیگر اسلامی مقامات کی حفاظت کے لیے بھیجا ہوا ہے جبکہ ان میں سے اب تک کچھ سپاہی شہید بھی ہو چکے ہیں۔