لبنان

امیل لحود: لبنان کی جھڑپوں میں [بھی] سعودی عرب اور قطر ملوث

labnouni wazirرپورٹ کے مطابق سابق لبنانی صدر امیل لحود نے لبنانی مجلے "البناء” سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اور قطر کے حکمران خاندان لبنان کے ساتھ ساتھ شام میں بھی دہشت گرد ٹولوں کو مالی امداد فراہم کررہے ہیں تا کہ شام کے استحکام کو نقصان پہنچا سکیں۔
انھوں نے لبنان کی حالیہ جھڑپوں میں شامی حکومت کے ملوث ہونے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شام پر لبنان میں مسلحانہ جھڑپیں کرانے کا الزام بالکل اسی طرح کا الزام ہے جو سابق لبنانی وزیر اعظم رفیق الحریری کے قتل کے حوالے سے شام پر لگایا گیا تھا جو کسی صورت میں ثابت نہ ہوسکا۔
انھوں نے شام میں خانہ جنگی کے امکان کو مسترد کیا اور لبنانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ شام میں جاری بحران کی طرف توجہ دے اور لبنای کی سرحدوں سے ہتھیاروں اور مسلح افراد کی شام منتقلی کا سد باب کرے۔
انھوں نے سوال اٹھایا: کیا یہ دانشمندانہ ہوگا کہ ہم اپنی سرحدیں مسلح افراد کے شام میں داخلے اور ہتھیاروں کی شام منتقلی، کے لئے بند کرنے سے اجتناب کریں جبکہ شام نے ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا اور ہمارے کندھے سے کندھا ملا کرے ہمارے دشمن کے مد مقابل کھڑا ہوگیا؟
لحود نے کہا: مملکت شام یمن، تیونس اور مصر کی طرح نہیں ہے کیونکہ شام کی صورت حال بالکل مختلف ہے اور شام مزاحمت اور استقامت کے جذبے کا حامل ملک ہے اور شام واحد عرب ملک ہے جس نے مزاحمت تحریک کی حمایت کی ہے اور شام کی فوج بھی آج تک اپنے وطن سے وفاداری کے اصولوں کے تحت عمل کررہی ہے۔
انھوں نے کہا: اگر میں آج لبنان کا صدر ہوتا تو اعلی دفاعی کونسل کو ہدایت کرتا کہ لبنان میں مسلح جھڑپوں کے خاتمے اور شمال میں بفرزون قائم کے قیام سے اجتناب کے سلسلے میں فوری طور پر ہدایات جاری کرے اور میں صرف زبانی جمع خرچ پر اکتفا نہ کرتا۔
امیل لحود نے کہا: شام کو موجودہ صورت حال کا سامنا اس لئے ہے کہ یہ ملک اسرائیل کے خلاف مزاحمت کا مرکز و محور ہے اور یہ دعوی بالکل غلط ہے کہ مغرب اور عرب ممالک شام میں جمہوریت قائم کرنا چاہتے ہیں اور مسلح گروپ بھی جمہوریت کے لئے لڑ رہے ہیں!۔
انھوں نے کہا: شام کا قصور کیا ہے؟ کیا شامی قوم بھوکی ہے؟ کیا شام معاشی لحاظ سے دیوالیہ ہوچکا ہے؟ کیا شام کے صدر بشار اسد نے ملک میں اصلاحات کا آغاز نہيں کیا ہے؟ اور کیا بشار اسد نے اپنی معیشت کو سنبھالا دینے کے لئے صاحب ثروت ملکوں سے قرضہ مانگا ہے؟
سابق لبنانی صدر نے کہا: امریکہ، لبنان اور کسی بھی دوسرے ملک میں جمہوریت مکمل نہیں ہے؛ ہم جمہوریت کے حامی ہیں لیکن شام پر یلغار کی وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ یہ ملک مزاحمت کا محور ہے۔
لبنان کے سابق عیسائی صدر امیل لحود [جو مسلم عرب حکمرانوں کے برعکس اسرائیل کے سخت مخالف اور مزاحمت تحریک کے شدید حامی ہیں] نے کہا: امریکہ کی پوری تاریخ گواہ ہے کہ اس ملک نے آزادی اور جمہوریت سمیت مختلف حیلوں بہانوں سے مختلف ممالک میں مداخلت کی ہے اور ان ملکوں میں بسنے والی قوموں کو کچھ عرصہ بعد معلوم ہوا ہے کہ امریکہ محض اپنے تزویری اور معاشی مفادات کے لئے آزادی اور جمہوریت کا راگ الاپتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button