لبنان
لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات میں شدت

حقیقت یہ ہے کہ صیہونی حکومت ہمیشہ سے ہی اپنے جنگ پسندانہ اقدامات کی وجہ سے خطے میں امن کے لۓ خطرہ رہی ہے ۔ لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کے اشتعال آمیز اقدامات سے خطے میں صیہونی حکومت کی انہی توسیع پسندانہ پالیسیوں کے تسلسل کی نشاندہی ہوتی ہے۔ یہ حکومت ہمیشہ خطے میں خاص طور پر فلسطین اور لبنان کے خلاف اپنی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو آگے بڑھانے کے لۓ موقع کی تلاش میں رہتی ہے۔ اس حکومت کو لبنانی عوام کی استقامت کے مقابلے میں مسلسل ناکامیوں کی وجہ سے سنہ دو ہزار میں جنوبی لبنان میں اپنے زیر قبضہ علاقے خالی کرنے پڑے تھے ۔اس کے بعد سے یہ حکومت مختلف طریقوں سے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے درپے رہی ہے ۔ مقبوضہ فلسطین اور لبنان کی سرحدوں پر اس حکومت نے متعدد فوجی مشقیں انجام دی ہیں ۔ یہ حکومت ان مشقوں کے ذریعے لبنان کے خلاف اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہتی ہے۔ صیہونی حکومت نے لبنان کے اقتدار اعلی کی بار بار خلاف ورزی اور لبنان کے شبعا فارمز ، کفر شوبا ا ور غجر علاقوں پر اپنا قبضہ برقرار رکھنے جیسے اقدامات سے یہ ظاہر کردیا ہےکہ یہ حکومت لبنان کی سرزمین کو مسلسل للچائي ہوئي نظروں سے دیکھ رہی ہے۔ یہ حکومت لبنان پر مکمل قبضہ کرنے کے لۓ ہمیشہ موقع کی تلاش میں رہی ہے۔ سنہ دو ہزار چھ میں اسی مقصد کے حصول کے لۓ اس حکومت نے لبنان پر حملہ کیا۔ لیکن حزب اللہ کی قیادت میں لبنانی عوام کی استقامت نے صیہونی حکومت کو اس کے ارادے میں کامیاب نہیں ہونے دیا۔ لبنان کے خلاف مہم جوئي پر مبنی صیہونی حکومت کے اقدامات جاری رہنے کے پیش نظر لبنانیوں کی ہوشیاری ضروری ہوچکی ہے۔