یمن

یمنی اور سعودی حکومت کے ہاتھوں شیعوں کا قتل عام


saudi_yemen

 

یمن میں الحوثی گروہ کے ترجمان نے اعلان کیا ہےکہ یمن کے شمالی علاقوں پرسعودی عرب کی شدید بمباری میں چون افراد جان بحق اور درجنوں زخمی ہوئےہیں۔بیس دسمبر کو یمن کے شمالی علاقوں پرسعودی عرب کی وحشیانہ بمباری کو یمن کے عوام کا قتل عام قراردیاجاسکتاہے ۔ سعودی طیاروں نے گذشتہ روز یمن کے صوبہ صعدہ میں رازخ علاقے پرنہایت شدید بمباری کی تھی ۔ سعودی بربریت میں جاں بحق ہونے والے افراد میں زیادہ تر تعداد عورتون اور بچوں کی ہے جن کا جنگ سے کوئي واسطہ نہیں ہے ۔ قابل ذکرہے الحوثی تحریک کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے ایک بیان میں کہا ہےکہ جارح سعودی طیاروں اکتالیس حملوں میں رازخ ، الجابری ، جبل الرمیح، جبل الدخان ، جبل المدود اور الماحیظ اور شدا کے علاقوں پرشدید بمباری کی ہے ، ان بیان میں آیا ہےکہ سعودی طیاروں نے ان علاقوں کےعلاوہ بہت سے شیعہ دیہاتوں کوبھی اپنی بمباری کا نشانہ بنایا ہے ۔ اس بیان میں آیا ہےکہ سعودی عرب کے طیاروں نے یمن کے شمالی اور سرحدی علاقوں ایک ہزار سے زائد میزائل برسائےہیں اور یہ حملے اب بھی جاری ہیں، تحریک حوثی نے کہا ہےکہ سعودی عرب نے اپنے حملوں میں ممنوعہ ہتھیاراستعمال کئےہیں ۔ الحوثی تحریک نے یمن کے نہتے عوام پرسعودی جارحیت پرعالمی برادری کی خاموشی کی مذمت کرتےہوئے کہا کہ سعودی عرب یمن کے نہتے عوام کو امریکہ کے دئے ہوئے ہتھیاروں اور بمون سے نشانہ بنارہاہے اور انہيں خاک و خون میں غلطان کررہاہے ۔ یادرہے سعودی عرب کی جارح افواج دومہینوں سے یمن کے شمالی علاقوں پرزمین اور فضاسے وحشیانہ حملے کررہی ہیں ۔سعودی عرب نےیمن کے نہتے عوام کے خلاف بارہا فاسفورس بموں سے استفادہ کیا ہے۔ ادھر یمن کی حکومت نے جو خود بھی الحوثی گروہ کے خلاف برسرپیکارہے سعودی عرب کے ہاتھوں اپنی ارضی سالمیت کی خلاف ورزی پرکسی طرح کا ردعمل نہین دکھایاہے  جس سے معلوم ہوتاہےکہ یمن کے نہتے عوام کے خلاف سعودی جارحیت یمن کی ہماہنگي سے جاری ہے اور یمن اور سعودی عرب نے ملکر یمن کے شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کرنے کی سازش بنائي ہے اور اس پرعمل کررہے ہیں ۔ جب سے سعودی عرب یمن کی داخلی جنگ میں شامل ہوا ہے یمن کی فوج نے بھی نہتے عوام کے خلاف حملے تیزکردئےہیں ۔ واضح رہے یمن اور سعودی عرب کے مشترکہ حملوں میں یمن کے شمالی علاقوں کے بے گناہ لوگوں کو شدید جانی اور مالی نقصان ہورہاہے لیکن ان کی صدائے احتجاج نام نہاد انسانی حقوق کی  تنظیموں تک پہنچ رہی ہے ۔ اس وقت شمالی یمن کے حالات نہایت بحرانی ہیں اور یہاں انسانی المیہ رونماہوسکتاہے ۔ اقوام متحدہ نے اسی خدشے کے پیش نظر متحارب فریقوں سے جنگ بندی کی اپیل کی ہے تاکہ عام شہریوں کو جنگ کے اثرات سے بچایاجاسکے۔
یمن میں الحوثی گروہ کے ترجمان نے اعلان کیا ہےکہ یمن کے شمالی علاقوں پرسعودی عرب کی شدید بمباری میں چون افراد جان بحق اور درجنوں زخمی ہوئےہیں۔بیس دسمبر کو یمن کے شمالی علاقوں پرسعودی عرب کی وحشیانہ بمباری کو یمن کے عوام کا قتل عام قراردیاجاسکتاہے ۔ سعودی طیاروں نے گذشتہ روز یمن کے صوبہ صعدہ میں رازخ علاقے پرنہایت شدید بمباری کی تھی ۔  سعودی بربریت میں جاں بحق ہونے والے افراد میں زیادہ تر تعداد عورتون اور بچوں کی ہے جن کا جنگ سے کوئي واسطہ نہیں ہے ۔ قابل ذکرہے الحوثی تحریک کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے ایک بیان میں کہا ہےکہ جارح سعودی طیاروں اکتالیس حملوں میں رازخ ، الجابری ، جبل الرمیح، جبل الدخان ، جبل المدود اور الماحیظ اور شدا کے علاقوں پرشدید بمباری کی ہے ، ان بیان میں آیا ہےکہ سعودی طیاروں نے ان علاقوں کےعلاوہ بہت سے شیعہ دیہاتوں کوبھی اپنی بمباری کا نشانہ بنایا ہے ۔ اس بیان میں آیا ہےکہ سعودی عرب کے طیاروں نے یمن کے شمالی اور سرحدی علاقوں ایک ہزار سے زائد میزائل برسائےہیں اور یہ حملے اب بھی جاری ہیں، تحریک حوثی نے کہا ہےکہ سعودی عرب نے اپنے حملوں میں ممنوعہ ہتھیاراستعمال کئےہیں ۔ الحوثی تحریک نے یمن کے نہتے عوام پرسعودی جارحیت پرعالمی برادری کی خاموشی کی مذمت کرتےہوئے کہا کہ سعودی عرب یمن کے نہتے عوام کو امریکہ کے دئے ہوئے ہتھیاروں اور بمون سے نشانہ بنارہاہے اور انہيں خاک و خون میں غلطان کررہاہے ۔ یادرہے سعودی عرب کی جارح افواج دومہینوں سے یمن کے شمالی علاقوں پرزمین اور فضاسے وحشیانہ حملے کررہی ہیں ۔سعودی عرب نےیمن کے نہتے عوام کے خلاف بارہا فاسفورس بموں سے استفادہ کیا ہے۔ ادھر یمن کی حکومت نے جو خود بھی الحوثی گروہ کے خلاف برسرپیکارہے سعودی عرب کے ہاتھوں اپنی ارضی سالمیت کی خلاف ورزی پرکسی طرح کا ردعمل نہین دکھایاہے  جس سے معلوم ہوتاہےکہ یمن کے نہتے عوام کے خلاف سعودی جارحیت یمن کی ہماہنگي سے جاری ہے اور یمن اور سعودی عرب نے ملکر یمن کے شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کرنے کی سازش بنائي ہے اور اس پرعمل کررہے ہیں ۔ جب سے سعودی عرب یمن کی داخلی جنگ میں شامل ہوا ہے یمن کی فوج نے بھی نہتے عوام کے خلاف حملے تیزکردئےہیں ۔ واضح رہے یمن اور سعودی عرب کے مشترکہ حملوں میں یمن کے شمالی علاقوں کے بے گناہ لوگوں کو شدید جانی اور مالی نقصان ہورہاہے لیکن ان کی صدائے احتجاج نام نہاد انسانی حقوق کی  تنظیموں تک پہنچ رہی ہے ۔ اس وقت شمالی یمن کے حالات نہایت بحرانی ہیں اور یہاں انسانی المیہ رونماہوسکتاہے ۔ اقوام متحدہ نے اسی خدشے کے پیش نظر متحارب فریقوں سے جنگ بندی کی اپیل کی ہے تاکہ عام شہریوں کو جنگ کے اثرات سے بچایاجاسکے۔  

 

متعلقہ مضامین

Back to top button