دنیا

نام نہاد انتخابی عمل کے چلتے مقبوضہ کشمیر میں طاقت اور تشدد کی حکمرانی قائم کی گئی ہے، میرواعظ عمر فاروق

umer faroqجموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے ریاستی انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ دنوں نواکدل میں سرکاری فورسز کے ہاتھوں جاں بحق کئے گئے نوجوان بشیر احمد بٹ کے قتل کے واقعے کی تحقیقات کیلئے قائم کئے گئے حکومتی تحقیقاتی کمیشن کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اس خونین واقعے میں ملوث فورسز اہلکاروں کی فوری گرفتاری اور ان کی قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے، حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین جو گزشتہ دنوں سے مسلسل اپنے رہائش گاہ میں نظر بند ہیں اور ریاستی انتظامیہ نے ان کی سیاسی، دینی اور تحریکی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں نے کہا کہ کشمیر میں سرکاری سطح کے تحقیقاتی کمیشن اپنی اعتباریت کھو چکے ہیں اور اس قسم کے کمیشن ماضی میں بھی نہتے کشمیریوں کے قتل و غارت مین ملوث فورسز اہلکاروں کے خلاف کوئی کاروائی کرنے کے بجائے محض وقت گزاری اور ڈھکسولہ ثابت ہوئے ہیں اور آج تک ان تحقیقاتی کمیشنوں کے ذریعے نہ کسی قصوروار کو سزا دی گئی اور نہ ان کمیشنوں کی تحقیقات کا کوئی نتیجہ سامنے آیا، انہوں نے کہا کہ قتل کا یہ واقعہ اور اس واقعے میں کون لوگ ملوث ہیں بالکل عیاں ہے اور اس ضمن میں کسی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کا کوئی جواز نظر نہیں آتا، میرواعظ عمر نے شہر خاص کے بیشتر علاقوں میں کرفیو کے مسلسل نفاذ جس کی وجہ سے لاکھوں کی آبادی کو گھروں میں محصور کردیا گیا ہے کشمیر کے شہر و دیہات میں نام نہاد انتخابات کے آڑ میں بڑی تعداد میں نوجوانوں کی اندھا دھند اور مسلسل گرفتاریوں، حریت قائدین کی مسلسل نظر بندی، پُرامن مظاہرین کے خلاف جان لیوا پیپر گیس، پیلٹ گن اور طاقت اور تشدد کے بیجا استعمال اور کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد انتخابی عمل کے چلتے کشمیر میں طاقت اور تشدد کی حکمرانی قائم کی گئی ہے اور نہتے عوام کو فورسز اور فوج کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button