انڈو نیشیا، تکفیریوں کی شر انگیزی
انڈونیشیا کے مشرقی صوبے جاوہ کے تکفیری رہنماؤں نے اس صوبے میں آباد شیعہ مسلک کے پیروؤں سے کہا ہے کہ وہ اپنا مذہب چھوڑدیں پا پھر اپنے گھروں سے نکل جائيں۔ اطلاعات کے مطابق جاوہ کے متعدد خاندان اس وقت اپنا گھربار چھوڑکر ایک اسٹیڈیم میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے جب تکفیریوں کے ایک گروہ نے ان کے گھروں میں گھس کر لوٹ مار کی بعد ازاں ان کے گھروں کو آگ لگادی۔کہا جاتا ہے کہ اگست سے نومبر تک مقامی سرکاری انتظامیہ کی جانب سے تحفظ دیا جاتا رہا تاہم نومبر سے حکومت نے دو سو افراد پر مشتمل ان کنبوں کے لئے ہر قسم کی امداد اور تعاون روک دیا ہے اور ان پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ یا تو اپنا مذہب چھوڑ دیں یا پھر یہاں سے نکل جائیں۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ لوگ انتہائی سخت اور مشکل زندگی گذار رہے ہیں۔ واضح رہے کہ تکفیری گروہوں کو سعودی عرب اور بعض دیگر مغرب نواز عرب ملکوں کی حمایت حاصل ہے۔