دنیا

عالمی سطح پر آل سعود سے نفرت کا اعلان / نئی دھلی میں مظاہرہ

indiaبحرین میں سعودی عرب کی فوج کے مظالم کا سلسلہ بدستور جاری ہے تازہ ترین اطلاع کے مطابق سعودی فوج نے منامہ کے مضافاتی شہر بنی جمرہ پر حملہ کرکے عام لوگوں کی املاک اور رہائشگاہوں کو مسمار کردیا ہے۔
سعودی فوج کے اس تازہ حملے میں ممکنہ طور پر شہید یا زخمی ہونےوالے بحرینیوں کے بارے ميں ابھی اطلاعات موصول نہیں ہوسکی ہيں۔
بحرینی حکومت نے ابلاغی سرگرمیوں پر سخت پہرا بٹھا رکھا ہے تاہم بنی جمرہ سے اب تک جو اطلاعات موصول ہوئی ہیں ان کے مطابق سعودی فوج نے بحرینی فورسز کے ساتھ مل کر شہر کی سڑکوں پر پرامن مظاہرہ کررہے بحرینی شہریوں پر فائرنگ کردی۔
عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ سعودی اور بحرینی فوجوں نے بنی جمرہ شہر کی سڑکوں کو ٹینکوں سے بند کررکھا ہے یہ بھی اطلاعات ہیں کہ سعودی فوج نے پاس کے کرزکان گاؤں پر بھی حملہ کیا ہے۔
بحرین سے آمدہ اطلاعات میں کہا جارہا ہے کہ سعودی عرب کے فوجیوں عام شہریوں کے گھروں میں گھس کر خواتین پر تشدد کرنے کے ساتھ ساتھ گھر کے مردوں کو بلااشتعال اور براہ راست فائرنگ کرکے قتل عام کررہے ہیں۔
اس دوران بڑی تعداد میں بحرینی جوانوں اور نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ سعودی فوج اسپتالوں میں ان ڈاکٹروں اور نرسوں کو بھی زد و کوب کررہی ہے جو زخمیوں کا معالجہ کرتی ہيں اسی سلسلے میں بحرینی سیکورٹی فورسز نے خواتین کے امراض سے متعلق اسپتال کی انچارج محترمہ ڈاکٹر خلود الدرازی کو بھی گولی ماردی ہے مگر اس کے باوجود بحرینی عوام کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔
بحرین میں جمہوریت اور حصول آزادی کے لئے پرامن مظاہرے کرنےوالوں پر بحرین اور سعودی عرب کی افواج کے مظالم پر اب دنیا میں بڑے پیمانے پر آواز اٹھائي جانے لگی ہے۔ ایشیا سے لے کر یورپ اور امریکہ تک ہر جگہ سعودی عرب بحرین اور جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹنے والے امریکہ کے خلاف سخت مظاہرے ہورہے ہيں۔
اس سلسلے کا تازہ ترین احتجاجی مظاہرہ آج ہندوستان کے دارالحکومت دہلی میں کیا گیا جس میں اطلاع کے مطابق ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
اس احتجاجی ریلی میں جو مہاتما گاندھی کی سمادھی سے جنتر منتر تک نکالی گئی مختلف مکاتب فکر اور مذاہب کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کر کے لیبیا یمن اور بحرین میں بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی مذمت کی گئی اور اقوام متحدہ جیسے تمام عالمی اداروں اور جمہوریت پسند حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ان ملکوں میں ڈکٹیٹروں اور شاہی حکومتوں کے کارندوں کے ہاتھوں بے گناہ عوام کا قتل عام بند کرائیں۔
دہلی کے مظاہرے کے شرکا نے شیعہ و سنی اختلاف پیدا کرنے کی سازشوں کی مذمت کرتے ہوئے بحرینی عوام کا قتل عام کرنے پر سعودی عرب کی حکومت سے نفرت و بیزاری کا اعلان گیا ۔ آج کے مظاہرے میں شرکا نے جن میں سنی علماء اور عوام کی ایک بہت بڑی تعداد شریک تھی نام نہاد سعودی مفتیوں کے فتوؤں کی بھی مذمت کی جن میں مصر یمن اور بحرین میں عوامی مظاہروں کو حرام قراردئے جانے کی کوشش کی گئی ہے ۔
نئی دہلی میں دنیا کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں آج کی تاریخی ریلی ممتاز مذہبی و سیاسی رہنما مولانا کلب جواد کی صدارت میں نکالی گئی ۔ سعودی عرب کی فوج کے ہاتھوں بحرینی عوام کے قتل عام اور انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل ، یورپی یونین ، اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے مذمت کی ہے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے بحرین کے وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا کہ وہ عام شہریوں پر براہ راست فائرنگ کے سلسلے کو بند کریں اور ملک میں سیاسی اصلاحات کے لئے عوامی مطالبات پر توجہ دیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button