سعودی عرب، شیعہ مسلمانوں کے خلاف سرگرمیوں کا انکشاف
سعودی عرب کے شاہ عبد اللہ کے ایک پوتے ترکی بن بندر بن محمد بن عبدالرحمان آل سعود نے شیعہ مسلمانوں کے خلاف سعودی خفیہ ایجنسیوں کے تخریبی اقدامات اور وہابیوں کے گمراہ کن اقدامات کے بارے میں انکشاف کیا ہے۔ تہران سے شایع ہونے والے اخبار جمہوری اسلامی کے مطابق سعودی عرب کے فرمانروا کے اس پوتے نے انکشاف کیا ہے کہ اس کے ملک کی وزارت انٹلیجنس میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف سرگرمیوں اور اقدامات عمل میں لانے کیلئے روافض کے نام سے پورا ایک شعبہ قائم ہے جس کو تیونس، اردن اور یمن جیسے ملکوں کے پورے بجٹ کی برابر بجٹ فراہم کیا جاتا ہے اور شیعہ مسلمانوں کی ساکھ بگاڑ کر پیش کرنے کیلئے زرخرید علماء کو منھ مانگی رقم فراہم کی جاتی ہے۔
سعودی عرب کے شاہ عبد اللہ کے پوتے ترکی بن بندر بن محمد بن عبدالرحمان آل سعود نے، جو آل سعود نظام حکومت کے مخالفین میں سے ہے اور پیرس میں مقیم ہے، مفکرین، سیاستدانوں اور صحافیوں کے ساتھ اپنے ہفتے وار اجلاس میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف آل سعود کی جاری سرگرمیوں کا راز فاش کرتے ہوئے شعیوں کے بارے میں وہابیوں کے عقائد کو غلط و باطل قرار دیا اور کہا کہ آل سعود کی جانب سے لبنان و عراق میں شیعہ مسلمانوں کے عقائد کے خلاف کروڑوں ڈالر خرچ کئے جارہے ہیں۔ سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے اس سابق رکن نے کہا کہ سعودی عرب ایک پسماندہ ملک ہے جس کا نظام حکومت، ایک فاسد گروہ کے ہاتھ میں ہے اور یہ گروہ عوام کا سرمایہ، عیاشی پر لٹایا جارہا ہے۔