سعودی عرب

سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیزآل الشیخ کی جانب سے طالبان اور سپاہ صحابہ کے تکفیری دہشت گردوں کے خود کش حملوں کی مذمت

mufti abdul azizریاض – نیوز رپورٹ: سعودی خبر رساں ایجنسی اور دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیزآل الشیخ نے ہر طرح کے خودکش حملوں اور اپنے سیاسی یا مذہبی مقاصد کی تکمیل کے لئے عام شہریوں کی ہلاکت کو غیر اسلامی اور قابل مذمت قرار دیا ہے مفتی شیخ عبدالعزیزآل الشیخ سے پاکستان، ترکی، یمن، لیبیا اور عراق کی حکومتوں نے رابطہ کر کے القاعدہ، طالبان، سپاہ صحابہ اور دیگر تکفیری دیوبندی و تکفیری سلفی خوارج کی طرف سے خودکش حملوں کی مذمت کی درخوست کی تھی سعودی مفتی اعظم نے فرمایا کہ اسلام اور اہلسنت کے نام پر خودکش حملہ کر کے بے گناہ سنی، شیعہ، مسیحی اور دیگر افراد کو قتل کرنے والے دہشت گردوں کا اسلام یا اہلسنت سے کوئی تعلق نہیں نہ ہی اس قماش کے جرائم پیشہ لوگ دیوبندی یا سلفی مکتب فکر کی نمائندگی کرتے ہیں – سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیزآل الشیخ نے کہا کہ خودکش حملہ کرناسنگین جرم ہے اس طرح کی کارروائیاں وہ لوگ کرتے ہیں جنہیں جہنم میں جانے کی بہت زیادہ جلدی ہوتی ہے سعودی اخبار کو انٹرویو میں مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ خودکش حملے مسلمان نوجوان طبقے کو گمراہ اور تباہ کرنے کی گھناؤنی سازش ہے، دین اسلام تو کسی ایک شخص کی جانب سے خودکشی کو بھی حرام قرار دیتا ہے، تو پھر خودکش حملے کس طرح جائز ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خودکش حملہ آور ناصرف مسلمان بلکہ تمام انسانیت کا دشمن ہے اور ایسا وہی کرتا ہے جسے جہنم واصل ہونے کی بہت زیادہ جلدی ہوتی ہے واضح رہے کہ سعودی مفتی اعظم اس سے قبل بھی خودکش حملوں اور اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے عام شہریوں کی ہلاکت کو غیر اسلامی قرار دے چکے ہیں اور رواں برس خطبہ حج کے دوران بھی انہوں نے اس کی مذمت کی تھی۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا پاکستان میں مسلک دیوبند کے اکابر علماء مفتی تقی عثمانی، مفتی رفیع عثمانی، حنیف جالندھری، فضل الرحمان وغیرہ نام لے کر طالبان اور سپاہ صحابہ (نام نہاد اہلسنت والجماعت) کے تکفیری دہشت گردوں اور خود کش حملہ آوروں کی مذمت کریں گے؟

متعلقہ مضامین

Back to top button