شاہ عبداللہ نے شام ميں دہشتگردوں کي حمايت کا اعتراف کرلیا
سعودي عرب کے شاہ عبداللہ نے شام ميں دہشتگردوں کے لئے سعودي حکومت کي حمايت کا اعتراف کرتے ہوئے دعوي کيا کہ انہيں شام ميں سرگرم جبہہ النصرہ گروہ ميں سعودي نوجوانوں کي شموليت کا کوئي علم نہيں ہے –
سعودي بادشاہ نے رائے عامہ کو دھوکہ دينے کے لئے اپني کوششوں کے تحت کہا کہ کسي بھي ملک ميں دہشتگردوں کي حمايت سے قوموں کے درميان دشمني پيدا ہوتي ہے-
انہوں نے کہا کہ شام ميں دہشتگردانہ کاروائيوں ميں ملوث سعودي عناصر ايسے فريب خوردہ لوگ ہيں جن کو سزا ملني چاہئے –
سعودي عرب کے بادشاہ کا يہ بيان ايک ايسے وقت سامنےآيا ہےجب مارچ دوہزار گيارہ ميں شام کے بحران کے آغاز سے ہي سعودي عرب کے سيکڑوں نوجوان سلفي اور وہابي سعودي مفتيوں کے اشتعال انگيز اور جذبات کو برانگيختہ کرنےوالے فتوؤں اورحکومتي حمايت کي بدولت مسلسل شام بھيجے جارہے ہيں اور شام کےعوام اور اس ملک کي فوج کے خلاف جنگ کررہے ہيں –
سعودي عرب کي وزارت داخلہ کے ترجمان منصور ترکي نے بھي شام ميں دہشتگردوں کي صفوں ميں سعودي نوجوانوں کي موجودگي کا اعتراف کرتے ہوئے دعوي کيا کہ سعودي عرب کي حکومت کو ان نوجوانوں کي تعداد کے بارے ميں کوئي علم نہيں ہے –
سعودي عرب کي وزارت داخلہ کا يہ بيان ايسے عالم ميں آيا ہے جب سعودي عرب نے قطر اور ترکي کے ساتھ شام ميں دہشتگردوں کي وسيع مالي اور اسلحہ جاتي حمايت جاري رکھي ہے –
شامي حکام کا کہنا ہے کہ ترکي، سعودي عرب اور قطر شام ميں بشار اسد کي حکومت کے سب سےکھلے دشمن ہيں اور يہ ممالک شام ميں کسي بھي سازش سے دريغ نہيں کرتے –