سعودی عرب

سعودي عرب ميں آل سعود کي بربريت

saudia women1سعودي حکومت نے ايک بار پھر ملک بھر کے سياسي کارکنوں کي گرفتاريوں اور تعاقب کا سلسلہ شروع کرديا ہے-
سعودي عرب کے سرگرم سياسي کارکن ترکي بن بندر آل سعود نے ملک کي وزارت داخلہ کے قريبي ذرائع کے حوالے سے بتايا ہے کہ حکومت نے الحسم نامي تنظيم کي تحليل اور اس کے اہم ارکان کي گرفتاري کے بعد مذکورہ تنظيم کے تمام کارکنوں اور حاميوں کي گرفتاري کا سلسلہ شروع کرديا ہے- سعودي عرب کي ايک نمائشي عدالت نے کچھ عرصہ قبل الحسم کو کالعدم اور اس کے تمام اثاثے منجمد کرنے کا حکم ديا تھا-
مذکورہ عدالت نے الحسم تنظيم کے دو سرکردہ رہنماؤں کو گرفتار کرکے پہلے ہي جيل ميں بند کرديا ہے- الحسم سعودي عرب ميں کام کرنے والي ايک غير سرکاري تنظيم ہے جسکي بنياد دوہزار گيارہ ميں بعض وکلا اور يونيورسٹي اساتذہ نے رکھي تھي-
اقوام متحدہ کے انساني حقوق کے منشور کے مطابق ملک ميں انساني حقوق کے لئے کام کرنا اس تنظيم کے نصب العين ميں شامل ہے-
سعودي عرب کے مختلف شہروں ميں گزشتہ دوسال سے مظاہروں اور احتجاج کا سلسہ جاري ہے اور لوگ اپنے بنيادي انساني اور جمہوري حقوق کا مطالبہ کرتے چلے آرہے ہيں-
سعودي عرب کي شاہي حکومت طاقت کے ذريعے پرامن جمہوري مظاہروں کو کچلتي چلي آرہي ہے اور سيکڑوں کي تعداد ميں سياسي کارکنوں کو گرفتار کرکے جيلوں ميں بند کرديا گيا ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button