سعودی عرب

سعودی عرب میں قیدی خواتین کی رہائي کے لئے مظاہرے

saudi flagسعودي عرب کے مشرقي شہر قطيف ميں خواتين نے ملک ميں سيکورٹي اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتار کي گئي خواتين سے اظہار يکجہتي کے لئے اجتماع کيا۔
قطيف شہر کي خواتين نے ايک احتجاجي اجتماع کرکے خاص طور پر البريدہ شہر ميں گرفتار کي گئيں خواتين سے اپني يکجہتي کا اظہار کيا اور آل سعود حکومت کے اس طرح کے خود سرانہ و ظالمانہ اقدامات کي مذمت کي۔ سعودي خواتين نے اپنے اس احتجاجي اجتماع ميں حکومت سے مطالبہ کيا وہ ان خواتين کو فوري طورپر رہا کرے ۔

واضح رہےکہ سعودي عرب کے سيکورٹي اہلکاروں نے کچھ روز قبل ايسي پچاس خواتين اور بچوں کو گرفتار کرليا جو جيلوں ميں بند اپنے رشتہ داروں کي رہائي کے لئے البريدہ شہر کي جيل کے باہر دھرنے پر بيٹھي ہوئي تھيں۔ اس واقعےکے بعد شہر کے لوگوں اور خواتين کي بڑي تعداد نے ان گرفتاريوں کے خلاف بريدہ شہر کے اٹارني جنرل کے دفتر کے باہر دھرنا ديا جس کے بعد سعودي سيکورٹي اہلکاروں نے تين سو خواتين مردوں اور بچوں کو بھي گرفتار کرليا۔

سعودي عرب کے ذرائع کا کہنا ہےکہ ان واقعات کے بعد البريدہ شہر ميں چوبيس سعودي خواتين اور نوجوان لاپتہ ہيں۔ گرفتار ہونےوالے شہريوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جولوگ لاپتہ ہيں ان کا سراغ لگانے کے لئے انہوں نے بہت کوشش کي ليکن سعودي وزارت داخلہ نے ان لوگوں کے بارے ميں کچھ بھي بتانے سے انکار کرديا ہے۔

گذشتہ دوسال سے سعودي عرب کے مختلف شہروں ميں حکومت مخالف مظاہرے جاري ہيں جن ميں حکومت سے مطالبہ کيا جارہا ہے کہ وہ ملک ميں تفريق آميز پاليسياں ختم کرے اور سياسي قيديوں کورہا کرے ۔ان مظاہرين پر سيکورٹي اہلکاروں نے طاقت اور تشدد کا بے دريغ استعمال کيا ہے جن ميں اب تک دسيوں سعودي شہري شہيد اور سيکڑوں زخمي ہوچکے ہيں جبکہ بڑي تعداد ميں لوگوں کو گرفتار کرکے جيلوں ميں بند کرديا گيا ہے۔
…..

متعلقہ مضامین

Back to top button