سعودی عرب

امريکا اور سعودي عرب ميں فوجي تعاون

saudia amricaامريکا اور سعودي عرب کے درميان ہتھياروں کي خريد و فروخت کا سودا جاري ہے اور اس درميان يہ بھي اطلاعات ہيں کہ امريکا کي ايک بڑي اسلحہ ساز کمپني نے اپنا ايک دفتر بھي سعودي عرب ميں کھول ليا ہے –

امريکا اور سعودي عرب کے درميان ہتھياروں کي خريد و فروخت کا سودا جاري ہے اور اس درميان يہ بھي اطلاعات ہيں کہ امريکا کي ايک بڑي اسلحہ ساز کمپني نے اپنا ايک دفتر بھي سعودي عرب ميں کھول ليا ہے –
چيني خبر رساں ايجنسي نے سعودي اور امريکي ذرائع کے حوالے سے خبردي ہے کہ امريکي حکام اور سعودي عرب کے بادشاہ کي رضامندي سے امريکا کي بڑي اسلحہ ساز کمپني لاکھيڈ نے اپنا پہلا شعبہ سعودي عرب ميں کھولا ہے –
دنيا ميں جنگي طيارے اور ہيلي کاپٹر بنانے والي سب بڑي امريکي فوجي کمپني لاکھيڈ نے سعودي عرب ميں اپنا دفتر ايک ايسے وقت کھولا ہے جب اس سے کچھ عرصہ قبل ہي امريکا نے سعودي عرب کے ساتھالاکھيڈ کمپني کا کئي ارب ڈالرکا سودا کرايا تھا – سعودي عرب کے حکام کا کہنا ہے کہ شاہ عبدالعزيز سائنس و ٹکنالوجي کے محکمے اور امريکا کي لاکھيڈ فوجي کمپني کے درميان يہ سمجھوتہ سعودي عرب کي دفاعي توانائي کو بڑھانے کے لئے ہے –
امريکي وزارت جنگ پنٹاگون نے لاکھيڈ کمپني کے ساتھ سعودي عرب کے سودے کي تصديق کرتے ہوئے جس کے سعودي حکومت جنگي طيارے اور ان سےمتعلق آلات خريدے گي اعلان کيا ہے کہ سعودي عرب نے گذشتہ صرف دو سال ميں امريکا سے چونتيس ارب ڈالر کے ہتھيار امريکا سے خريدے ہيں –
سعودي عرب کو گذشتہ پچاس برسوں ميں کسي بھي بيروني دشمن کي طرف سے کسي بھي طرح کي جارحيت کا سامنا نہيں کرنا پڑا اس کے باوجود وہ اپني بھاري اور بڑي تعداد ميں امريکا سے سنگين فوجي ہتھيار اور جنگي طيارے و ہيلي کاپٹر خريد رہا ہے –
يہ بھي کہا جارہا ہے کہ جو ہتھيار سعودي عرب امريکا سے خريد رہا ہے ان ميں بيشتر ايسے ہيں جو سعودي عرب کے کام ہي نہيں آئيں گے جبکہ ان کي ديکھ بھال اور منٹيننس پر بھي بھاري اخراجات صرف ہوں گے –
خبروں ميں بھي بتايا گيا ہے کہ گذشتہ دو برس کے دوران خليج فارس کے عرب ملکوں کے ہاتھوں ہتھيار فروخت کرنے کے تعلق سے امريکا اور يورپ کي کمپنيوں ميں شديد رقابت يا کمپٹيشن شروع ہوگيا ہے – اور جولائي دوہزار گيارہ سے جولائي دوہزار بارہ تک خليج فارس کے عرب ملکوں خاص طور پر سعودي عرب ميں بھاري مقدار ميں فوجي ساز و سامان خريدے ہيں –
سياسي مبصرين کا کہنا ہے کہ علاقے کے عرب ملکوں کےذريعے امريکا اور مغربي ملکوں سے ہتھياروں کي اتنے بڑے پيمانے پر خريداري مغرب کو اس کے اقتصادي بحران سے نجات دلانے اور امريکا کي اسلحہ ساز کمپنيوں کو ديواليہ ہونے سے بچانے کے لئے ہي انجام پائي ہے کيونکہ اس وقت خليج فارس کے عرب ممالک ہي امريکا اور مغرب کے ہتھياروں کے سب سے بڑے خريدار ہيں –
اس نکتے کو بھي فراموش نہيں کرنا چاہئے کہ مغربي ممالک علاقے ميں بدامني پيدا اور ايرانوفوبيا کوہوا دے کر اپنے ہتھيار بيچنے ميں لگے ہوئے ہيں تاکہ وہ اپنے وہ ڈالر ان عرب ملکوں سے واپس لےسکيں جو انہوں نے تيل کے عوض کو دئے تھے.

متعلقہ مضامین

Back to top button