سعودی عرب

آل سعود حکومت اندر سےبکھرجائےگی

al saudسعودی عرب میں بڑھتےہوئےعوامی احتجاج سےعلاقائی ممالک میں عوامی تحریکوں کےسرایت کرجانےکاپتہ چلتاہے۔

المیادین ٹی وی کی رپورٹ کےمطابق سعودی عرب کی تحریک خلاص کےترجمان ڈاکٹرحمزہ حسن نے کہاہےکہ سعودی عرب میں ہونےوالااحتجاج ماضی کےاحتجاجی مظاہروں سےمختلف ہے کیونکہ ماضی میں قبائلی سردار دربارمیں جاکراپنےمطالبات پیش کرتےتھےجبکہ اب عوام سڑکوں پرنکل کراپنااحتجاج درج کراتےہیں۔
حمزہ الحسن نے الشرقیہ علاقےمیں ہونےوالےاحتجاجی مظاہروں کی جانب اشارہ کرتےہوئےکہا کہ ان احتجاجات سے آل سعود اندر سےبکھرجائےگی ۔
حمزہ الحسن نے امریکہ کی طرف سےبنائی جانےوالی توہین آمیزفیلم کےبارےمیں سعودی ملاؤں کےفتوےاورسعودی حکومت کی طرف سے مظاہروں کی اجازت نہ دینےکےحوالےسےکہاکہ اس فیلم کےسلسلےمیں سعودی عرب کاموقف واضح ہے ۔ سعودی حکومت کاخیال ہےکہ کوئی مسئلہ پیدانہیں ہوناچاہئےاس لئےاس فیلم کےخلاف مظاہرےجیسےکسی موضوع پرسعودی عرب شہریوں کومتحد نہيں ہونےدیناچاہتی۔ حمزہ حسن نےکہاکہ آل سعود فلسطین یااس توہین آمیزفیلم جیسےکسی مسئلےپربھی مظاہروں کی اجازت نہيں دیتی اوراگرمظاہرےکی کوشش کرتاہے تواسےبھی سختی سےکچل دیتی ہے۔
واضح رہےکہ سعودی عرب میں آل سعود کےخلاف پندرہ مئی سےعوامی احتجاج شروع ہواہے اوراس دوران سعودی حکومت نےمغرب کی ہمہ گیرحمایت سے بڑی تعداد میں مظاہرین اورسیاسی شخصیتوں کی گرفتاری ، مذہبی تعصب کی پالیسی پردرعمل، مظاہرین پرجارحیت اورتشدد نیزشیعہ مسلمانوں کی مسجدوں کوشہیدکرنےسمیت انسانی حقوق کےخلاف کسی بھی اقدام سےدریغ نہيں کیاہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button