سعودی اہلکاروں کی حراست میں عالم دین کی بھوک ہڑتال
سعودي سيکورٹي فورس کي زير حراست تشدد کا سامنا کرنے والے سرکردہ شيعہ رہنما آيت اللہ نمر باقر نمر نے بھوک ہڑتال شروع کردي ہے۔
انساني حقوق مرکز الشرق کے مطابق آيت اللہ شيخ نمر باقر نمر نے اس اسپتال ميں بھوک ہڑتال شروع کردي ہے جہاں انہيں سعودي سيکورٹي اہلکاروں نے اپني حراست ميں رکھا ہوا ہے۔
آيت اللہ نمر کے اہل خانہ کا کہنا ہے انہوں نے اپني گرفتاري کے بعد سے کچھ بھي کھانے پينے سے انکار کرديا تھا لہذا انہيں مصنوعي ذريعے سے غذا پہنچائي جارہي ہے۔
انساني حقوق مرکز نےآيت اللہ نمر پر تشدد کئے جانے کي مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملاقات کرنے والوں نے بتايا ہے کہ آيت اللہ کے چہرے پر تشدد کے آثار نماياں ہيں اور انکے کئي دانت بھي توڑ ديئے گئے ہيں۔انساني حقوق مرکز سعودي عرب نے انساني حقوق کي عالمي تنظيموں سے اپيل کي ہے کہ وہ آيت اللہ نمر کي رہائي کے لئے فوري اقدامات کريں۔
ڈاکٹروں کي عالمي تنظيم نے بھي سعودي حکام سے مطالبہ کيا ہے کہ اس کے نمائندوں کو آيت اللہ نمر باقر سے ملاقات کي اجازت دي جائے۔
واضح رہے کہ آيت اللہ باقر نمر کو آٹھارہ جولائي کو سعودي سيکورٹي فورس نے قاتلانہ حملہ کرنے کے بعد زخمي حالت ميں گرفتار کرليا تھا- آيت اللہ نمر باقر کي گرفتاري کے خلاف سعودي عرب کے مشرقي علاقوں ميں زبردست مظاہرے ہو رہے ہيں۔
مشرق سعودي عرب سے ملنے والي خبروں کے مطابق خواتين کي بہت بڑي تعداد نے جمعرات کي رات صفوي نامي علاقے ميں حکومت کے خلاف ريلي نکلي اور آل سعود مردباد کے نعرے لگائے- مظاہرے ميں شريک خواتين آيت اللہ نمر کي رہائي کا مطالبہ کر رہي تھيں۔