سعودی عرب

دیگر شہروں کے بعد مدینہ منورہ میں بھی مظاہرے شروع

shiitenews cr mega 70 saudi-protest1مدينہ منورہ اور رياض کے قريب واقع شہر بريدہ ميں عوام نے سعودي حکومت کے خلاف مظاہرے کئے ہيں۔ سعودي عرب کے نوجوانوں نے مدينہ منورہ ميں مسجد النبي کے اندر اللہ اکبر کے نعرے لگا کر حکومتي اقدامات پر شديد احتجاج کيا – مدينہ منورہ ميں حکومت کے خلاف عوامي احتجاجات کا سلسلہ گذشتہ کئي دنوں سے جاري ہے اورقطيف ميں مذہبي رہنما شيخ باقر النمر کي سعودي سيکورٹي اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتاري کے بعد حکومت مخالف احتجاج ميں شدت آگئي ہے –

خبروں کے مطابق مدينہ منورہ کے سعودي نوجوانوں نے سنيچر کو مسجد النبي ميں جاکر نعرہ تکبير کي صدائے بلند کرکے حکومتي اقدامات پر احتجاج کيا –
اس موقع پر سيکورٹي اہلکاروں نے پورے علاقے کو اپنے محاصرے ميں لے کر لوگوں کي آمد و رفت پر پابندي لگادي مدينہ منورہ سے ملنےوالي اطلاعات ميں کہا گيا ہے کہ سعودي حکومت نےاس شہر ميں سيکورٹي سخت کردي ہے اور وہ چھوٹے سے چھوٹے اجتماعات کو بھي برداشت نہيں کررہي ہے – مدينہ منورہ کے باشندوں کا کہنا ہے کہ سيکورٹي اہلکاروں کي نفري ميں اضافے سے اس بات کا خدشہ بڑھ گيا ہے کہ حکومت مظاہرين پر تشدد ميں اضافہ کرسکتي ہے – ادھر دارالحکومت رياض سے ساڑھے تين سو کلوميٹر دور بريدہ شہر کے عوام نے بھي آل سعود حکومت کے خلاف مظاہرہ کيا ہے – پريس ٹي وي کے مطابق يہ مظاہرہ قطيف ميں مذہبي رہنما شيخ نمر کي گرفتاري کے خلاف کيا گيا –
گذشتہ اتوار کو سعودي عرب کے فوجيوں اور سيکورٹي اہلکاروں نے مذہبي رہنما شيخ باقر النمر پر قطيف ميں فائرنگ کرکے انہيں زخمي اور اس کے بعد انہيں گرفتار کرليا جس کے بعد مختلف شہروں ميں عوام کے مظاہروں ميں شدت آگئي ہے –
آيت اللہ شيخ باقر النمر آل سعود حکومت کي پاليسيوں اور اقدامات پر تنقيد کرتے رہے ہيں کيونکہ آل سعود حکومت ہميشہ اس ملک کے شيعہ مسلمانوں کے خلاف امتيازي سلوک روا رکھتي ہے- شيخ نمر نے آل سعود کے اس طرح کے اقدامات کي کھل کر مذمت بھي کي ہے-
گذشتہ اتوار کو جب سعودي عرب کے فوجيوں اور سيکورٹي اہلکاروں کے ہاتھوں قطيف ميں شيخ نمر کو گرفتاري کي خبر منظر عام پر آئي تو اس علاقے کے لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر زبردست احتجاج کيا مظاہرين پر سعودي عرب کي سيکورٹي اہلکاروں نے براہ راست فائرنگ کردي جس ميں کم ازکم تين افراد شہيد ہوگئے اور يوں اس واقعے کے بعد سعودي حکومت کے خلاف مظاہروں ميں تيزي آگئي ہے
سعودي عرب کے شيعہ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ آل سعود حکومت ان سے بہت زيادہ امتيازي سلوک کرتي ہے اسي لئے اب وہ ملک کے ديگر سني مسلمانوں کي طرح اپنے لئے بھي برابر کے حقوق کا مطالبہ کررہے ہيں

متعلقہ مضامین

Back to top button