سعودی عرب
سعودی وھابی حکومت کی جانب سے شیعہ افرادکی گرفتاری کا سلسلہ جاری
سعودی عرب کی متعصب حکومت کی جانب سے سعودی شیعوں کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے اور گذشتہ روز سعودی اھلکاروں نے کئی شیعہ کو ملک کہ مشرقی صوبے سے اپنے گھر مجالس اور دعاؤں کے اجتماعات کے انعقاد کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔
شیعت نیوز کے مطابق، ایک 30سالہ شیعہ استاد کو الخبر سے گرفتار کیا گیا جبکہ 3مزید شیعہ شخصیات کو بھی الخبرسے گرفتار کیا گیا ہے۔ اْن پر الزام ہے کہ انہوں نے عاشورا امام حسین علیہ السلام پر مجالس عزا کا انعقاد کیا تھا۔
حقوق انسانی کے نمائندے ابراھیم مغاتیب کے مطابق متعصب سعودی انتظامیہ نے الخبرمیں کئی شیعہ مساجد کوبند کر دیا ہے اور ایک مسجد کا پرمٹ دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔
ابراھیم کے مطابق، شعوں کے پاس اب الخبر میں کوئی مسجد نہیں اور انکو سنی مساجد بھی نماز کی اجازت نہیں حتاکہ اپنے محلوں کی گلیوں میں بھی نماز نہیں پڑھ سکتے۔
ان کے مطابق جن 3افراد کوگذشتہ چند دنوں قبل گرفتار کیا گیا ہے وہ المکی شیعہ گھرانے سے تعلق اکھتے ہیں جن میں حسن المکی جو استاد ہیں، عبداللہ فہدالمکی اور حسن علی المکی شامل ہیں۔
جبکہ چوھتے شخص مھدی احمد الخدہر ہے
شیعہ سعودی عرب میں کل آبادی کا 10فیصد ہیں جہاں انہیں متعصب وھابیوں کی اسلام دشمن سازشوں کا سامنا ہے۔