سعودی عرب

شیعہ سعودی رہنما منیر جساس کو فوری رہا کیا جائے۔ ہیومن رائٹس واچ

 

shiite_saudi_shia_arrest
عالمی انسانی حقوق کے ادارے ہیومن رائٹس واچ نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر شیعہ رہنما منیر جساس کو رہا کرے کیونکہ ہیومن رائٹس واچ کے مطابق منیر جساس پر لگائے جانےوالے سعودی الزامات بے بنیاد ہیں جو کہ ثابت نہیں ہوئے۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کی مطابق شیعہ رہنما منیر جساس کو سعودیہ کی وہابی متعصب حکومت نے گذشتہ پانچ ماہ سے گرفتار کر رکھا ہے ،اور جساس پچھلے پانچ ماہ سے سعودی متعصب حکومت کی سختیاں اور صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں ،واضح رہے کہ شیعہ رہنما منیر  جساس گذشتہ برس نومبر کی سات تاریخ کو گرفتار کیا گیا تھا ،جساس پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے انٹر نیٹ ویب سائٹس پر لوگوں کو سعودیہ کی متعصب وہابی حکومت کی جانب سے شیعوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف قیام کرنے کی تلقین کی گئی تھی۔یہاں یہ بات یاد رہے کہ سعودیہ کی وہابی متعصب سلطنت میں کل دس فیصد شیعہ آبادی ہے۔کہ جس کے خلاف سعودی وہابی انتہا پسند مفتی وقتاً فوقتاً نفرت آمیز بیان دیتے رہتے ہیں۔
شیعہ رہنما منیر جساس کی ایک اہم بات اور یہ ہے کہ انہوں نے شیعہ عالم سین شیخ نمیر النمیر کے بارے میں ایک اہم رپورٹ کو انٹر نیٹ پر آرٹیکل کی صورت میں جاری کیا جس میں سعودی متعصب انتظامیہ کی جانب سے شیعوں پر مظالم ڈھائے جانے کے خلاف آواز اٹھائی گئی تھی۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ جساس کو حبس بے جا میں رکھا گیا ہے جبکہ سعودی انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات ثابت نہیں ہوئے ۔انسانی حقوق کے عالمی ادارے ہیومن رائٹس واچ مشرق وسطیٰ کی ڈائرکٹر سارا لے ولسن کا کہنا ہے کہ پر امن تنقید نگار شیعہ رہنما کو مہینوں جیل میں رکھنا اس بات کو چابت کرتا ہے کہ سعودی انتظامیہ کسی بھی قسم کی تنقید برداشت کرنے کی روا نہیں ہے۔جبکہ دوسری جانب سعودی حکومت کی جانب سے شیعہ آبادی پر ڈھائے جانے والے مظالم خاموشی کے سبب منظر عام پر نہیں آ رہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button