Uncategorized

کراچی:شیعیان حیدر کرار کی عظیم الشان فتح!تمام مطالبات تسلیم کر لئے گئے

shiitenews exclusiveملت تشیع کے اتحاد کیسامنے حکومت تسلیم خم ہو گئی گذشتہ روز شیعہ عمائدین کی جانب سے کی جانے والی پریس کانفرنس میں پیش کئے گئے تمام مطالبات حکومت سندھ نے تسلیم کر لئے ،کراچی میں شیعیان حیدر کرار کی عظیم الشان فتح کہ جس میں حکومت نے ملت جعفریہ کے تمام مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے شہید عسکری رضا کے قتل میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے ناصبی وہابی دہشتگرد اورنگزیب فاروقی

کی گرفتاری،سانحہ شاہ فیصل کالونی سمیت ایس ایس پی چوہدری اسلم کی معطلی اور جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے ۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق منگل کی شام کو گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے ملت جعفریہ کے نمائندوں کو گورنر ہاؤس آنے کی دعوت دی اور مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا۔اس موقع پر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

ملت جعفریہ کی جانب سے گورنر سندھ سے ملاقات کرنے والے شیعہ رہنماؤں میں مجلس وحدت مسلمین کے مولانا منور علی نقوی،شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مولا نا علی محمد نقوی،مرکزی تنظیم عزاء کے سلمان مجتبیٰ،جعفریہ الائنس پاکستان کے سید شبر رضا اور آئی ایس او کراچی کے مقامی رہنما نے شرکت کی ۔گورنر سندھ
سے ہونے والی اس ملاقات میں شیعہ عمائدین نے گورنر سندھ کے سامنے تمام مطالبات دہرائے اور فوری مطالبات کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ۔
ملت جعفریہ کے وفد کی جانب سے مذاکرات میں رکحے گیے تین مطالبات کہ جن میں چوہدری اسلم کے خلاف جوڈیشل کمیشن کے قیام،پولیس انکوایری سمیت شاہ
فیصل کالونی میں جلوس عزاء پر حملہ کرنے والے ناصبی دہشت گردوں کے خلاف ایف آی آر درج کرنے کا مطالبہ شامل تھا۔
گورنر سندھ نے ملت جعفریہ کے عمایدین کی جانب سے کیے جانے والے مطالبات کو تسلیم کرتے ہویے چیف جسٹس سندھ ہای کورٹ کو ایک خط لکح دیا ہے کہ جس میں کہا گیا ہے کہ ناصبی دہشت گردوں کے سرپرست چوہدری اسلم کے خلاف فوری جوڈیشل کمیشن قایم کیا جایے اور اگر چوہدری اسلم شہید عسکری رضا کے قتل میں ملوث پایا جایے تو اس کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کر کے گرفتاری کے احکامات جاری کیے جاییں ۔
دوسرے اہم مطالبہ کہ جس میں شاہ فیصل کالونی میں ۲۵ محرم الحرام کو جلوس عزاء پر حملہ کرنے والے ناصبی دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا کہا گیا تھا گورنر سندھ نے آیی جی سندھ کو مراسلہ جاری کرتے ہویے ہدایت کی کہ شاہ فیصل کالونی میں جلوس عزا ء پر حملہ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جایے تاہم اس نتیجہ میں رات گیےملت جعفریہ کے عماءدین کی نگرانی میں امام بارگاہ حسینی مشن ٹرسٹ کے ٹرسٹی علی رضا زیدی کی مدعیت میں درج کر لیا گیا جس میں جامعہ فاروقیہ کے ناصبی وہابی دہشت گردوں مولوی عبد الرحمان اور مفتی سیف اللہ خالد سمیت دیگر ناصبی دہشت گردوں کے خلاف درج کر لیا گیا۔
تیسرے اہم مطالبے کہ جس میں اعلی پولیس افسران کی زیر نگرانی شہید عسکری رضا کیس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا گورنر سندھ نے کہا ہے کہ اس معاملے میں تھوڑا وقت دے دیا جایے تا کہ ڈی آی جی شوکت یا ڈی آی جی نیاز کحوسو سے بات کر ے مقدمہ کی تحقیقات کے لیے دے دیا جایے گا۔
کئی گھنٹے تک جاری رہنے والی طویل ملاقات میں گورنر سندھ نے ڈی آئی جی شوکت کو احکامات جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ وہ شاہ فیصل کالونی میں جلوس عزاء پر
ہونے والے ناصبی دہشت گردون کے حملے کی تحقیقات کریں اور فوری طور پر ملت جعفریہ کی ایف آئی آر درج کریں ۔
گورنر سندھ نے شیعہ عمائدین کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو احکامات جاری کئے کہ وہ ناصبی وہابی دہشت گرد اورنگزیب فاروقی کی گرفتاری کو فوری یقینی بنائیں۔
گورنر سندھ نے ملت جعفریہ کے عمائدین کو کالعدم دہشت گرد گروہ کے سرغنہ احمد لدھیانوی سے اپنی ہونے والی حالیہ ملاقات کے بارے میں بھی وضاحت کی اور بتایا کہ اس ملاقات کا مقصد دہشت گردوں کی حمایت نہیں بلکہ اس وقت کے موجودہ حالات کو بیلنس کرنا تھا۔
گورنر سندھ کاکہنا تھا کہ انہوں نے شہید عسکری رضا کی شہادت میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے ناصبی وہابی دہشت گرد اورنگزیب فاروقی کی فوری گرفتاری اور چوہدری اسلم کے خلاف جوڈیشل کمیشن کے قیام کے احکامات جاری کر دئیے ہیں ۔
گورنر سندھ سے ملاقات کرنے والے جعفریہ الائنس پاکستان کے جنرل سیکرٹری سلمان مجتبیٰ نے شیعت نیوز کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ شیعہ عمائدین کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں گورنر سندھ نے ملت جعفریہ کے تمام تر مطالبات کو منظور کر لیا ہے اور اورنگزیب فاروقیکی فوری گرفتاری سمیت شہید عسکری رضا کے قتل میں نامزد دہشت گرد چوہدری اسلم کے خلاف جوڈیشل کمیشن کے قیام اور شاہ فیصل کالونی میں جلوس عزاء پر ہونے والے حملے میں ملوث ناصبی وہابی دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں شہید عسکری رضا کی شہادت کے بعد حکومت کے خلاف ملت جعفریہ کے اتحاد اور احتجاج کے سبب گورنر سندھ نے ملت جعفریہ کے مطالبات کی منظوری کا وعدہ کیا تھا تاہم ۹ روز گذر جانے کے باوجود گورنر سندھ کی جانب سیکوئی ایکشن نہ لیا گیا جس کے سبب ملت جعفریہ کے عمائدین نے گذشتہ روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دو ٹوک مطالبہ کیا تھا کہ اگر ملت جعفریہ کے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو حالات کی سنگینی کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی ۔
رپورٹ کے مطابق آج منگل کی شام کو گورنر سندھ نے شیعہ علماء و عمائدین کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہوئے ملت جعفریہ کے تمام مطالبات کو منظور کرتے ہوئے فوری کاروائی کے احکامات جاری کر دئیے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button