Uncategorized

ماہ محرم وہ مہینہ جو نواسہ رسول حضرت امام حسین کی اسلام کی لازوال قربانی کی یاد دلاتا ہے،مولانا حسن ظفر نقوی

pr mwm 23 11 1سیدالشہداء امام حسین اور اہلبیت اطہار نے میدان کربلا میں اپنی لازوال قربانیاں دے کر تا ابد اسلام کو جہاں یزید اور یزیدی سازشوں سے محفوظ کردیا ۔
شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق مولانا حسن ظفر نقوی مولانا مرزا یوسف حسین مولانا شیخ حسن صلاح الدین کا کہنا تھاملت پاکستان اندرونی اور بیرونی مشکلات اور یزید عصر امریکہ کی سازشوں کا شکار ہے حکومت اور افواج پاکستان بھی کردار حسینی اپناتے ہوئے یزید عصر امریکہ اور دیگر متکبروںکے خلاف قیام کریں۔ گزشتہ تین ماہ کے عرصے کے اندر اب تک بائیس سے زیادہ شیعہ عمائدین ،کاروباری حضرات اور نوجوانوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایاگیا۔
سعودی سفارتخانے اور سفارتکاروں کے قتل میں شیعہ نوجوانوں کی گرفتاری اب برداشت نہیں کی جائےگی۔سعودی قونصل خانہ حملے اور سفارتی اہلکار کے قتل میںبے گناہ ملت جعفریہ کے عمائدین کو گرفتار کرناسی ائی ڈی پولیس میں شامل کالی بھڑوں کی ملت جعفریہ اور شہر میں فرقہ واریت بھیلانے کا نیاء ایجنڈا تیار کیا جا رہا ہے۔جبکہ اس حملہ کا اعتراف کالعدم تحریک طالبا ن کر چکی ہے جعلی پولیس مقابلے میں شہید کئے جانے والے تابش حسین کے قتل میںملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف چیف جسٹس آف پاکستان سوموٹو ایکشن لیں۔
مشتر کہ پریس کانفرس سے شیعہ رہنماء مولانا حسن ظفر نقوی،مولانا مرزا یوسف حسین،مولانا شیخ حسن صلاح الدین،مولانامنور نقوی کا خطاب۔
کراچی (پ۔ر)ماہ محرم وہ مہینہ جو نواسہ رسول حضرت امام حسین کی اسلام کی لازوال قربانی کی یاد دلاتا ہے ۔سیدالشہداء امام حسین اور اہلبیت اطہار  نے میدان کربلا میں اپنی لازوال قربانیاں دے کر تا ابد اسلام کو جہاں یزید اور یزیدی سازشوں سے محفوظ کردیا ،ملت پاکستان اندرونی اور بیرونی مشکلات اور یزید عصر امریکہ کی سازشوں کا شکار ہے حکومت اور افواج پاکستان کو چاہیے کہ وہ کردار حسینی اپناتے ہوئے یزید عصر امریکہ اور دیگر متکبروںکے خلاف قیام کریں، گزشتہ تین ماہ کے عرصے کے اندر اب تک بائیس سے زیادہ شیعہ عمائدین ،کاروباری حضرات اور نوجوانوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایاگیا، سعودی سفارتخانے اور سفارتی اہلکار کے قتل میں شیعہ نوجوانوں کی گرفتاری اب برداشت نہیں کی جائےگی سعودی قونصل خانہ حملے اور سفارتی اہلکار کے قتل میںبے گناہ ملت جعفریہ کے عمائدین کو گرفتار کرناسی ائی ڈی پولیس میں شامل کالی بھیڑ وں کی ملت جعفریہ و شہرکراچی میں فرقہ واریت بھیلانے کا نیامنصوبہ تیار کیا جا رہا ہے،جعلی پولیس مقابلے میں شہید کئے جانے والے تابش حسین کے قتل میں شامل پولیس اہلکاروں کے خلاف چیف جسٹس آف پاکستان سوموٹو ایکشن لیں،ان خیالات کا اظہار شیعہ رہنماء مولانا حسن ظفر نقوی،مولانا مرزا یوسف حسین،مولانا شیخ حسن صلاح الدین،مولانا شبیر الحسن طاہری،مولانا علی انورنے امام بارگاہ علی رضا میں مشتر پریش کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کربلا جہاں حریت اور حق کے متلاشیوں کے لئے مینار نور ہے وہیں وہ ہر دور کے یزیدیوں ،فرعونوں،نمرودوں ، کے لیے ایک للکا رہے ۔ تاریخ شاہد ہے کہ ہر دور کی یزیدی قوتوں نے عزاداری سیداشہداء کو ختم کر نے کی ناکام کوشش کی تاکہ یزیدی اور شیطانی عزائم میں کو ئی ر کاوٹ نہ آنے پائے۔ آج پاکستان کی سرزمین پر بھی امریکی ٹکڑوں پرپلنے والی کالعدم تنظیمیں اس بات کیلئے کوشاں ہیں کہ کسی طرح پیغام امام حسین اور عزاداری کو محدود کرسکیں کیونکہ اس سازش کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ماہ محرم کی آمد سے قبل ہر سال مملکت خدادادپاکستان میں فرقہ وارانہ سازشوں کا آغاز کر دیا جاتا ہے تاکہ مذہبی رواداری کو سبوتاژ کیا جا سکے دوسری جانب یہ عمل بھی نہایت افسوس ناک ہے کہ حکومت کی جانب سے کالعدم تنظیموں پر پابندی کے باوجود بھی یہ کالعدم تنظیمیں شہر کراچی اور پاکستان کہ کچھ علاقوں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ثبوتاژ کرنے کی سازشوں میںمصروف عمل ہیں تاکہ پاکستان کو غیر مستحکم کر کے اپنے امریکی اور اسرائیلی آقاوں کے ایجنڈے کو تکمیل تک پہنچاسکیں،رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے اور ان کی جانب سے شہر کراچی اور اندرون سندھ کے بیشتر علاقوں میں فرقہ ورانہ وال چاکنگ کا نوٹس لیاجائے ۔رہنماؤںکا کہنا تھا کہ گزشتہ تین ماہ کے عرصے کے اندر اب تک 22 سے زیادہ شیعہ عمائدین ،کاروباری حضرات اور نوجوانوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایاگیا،اور تاحال کسی بھی دہشتگردکو گرفتار نہیں کیا گیا،وہیں دوسری جانب ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کا عمل جاری ہے اور شیعہ نوجونوں کو بے قصور گرفتار کیا جارہا ہے ،سعودی قونصل خانے پر حملے کے نام پر گزشتہ پانچ ماہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کئی شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کیا اورملت جعفریہ کے خلاف ایک نیامحاذ کھول دیا گیااور ان نوجوانوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بناکر ان سے اقرار جرم کروانے کی کوشش کی گئی جسکا ثبوت منتظر امام کیس بھی ہے اس کیس میں سندھ ہائی کورٹ نے منتظرامام پرجھوٹے کیسوں کو مسترد کرتے ہوئے پولیس اہلکار وں کے خلاف کاروائی کا حکم دیا ہے، ہماری اطلاعات کے مطابق گزشتہ 16نومبر کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کراچی کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر شیعہ نوجوانوں ۔محمد علی ، محسن ،زکی،اور شہید تابش کو گرفتار کیا، جن کی گرفتاری بیس نومبر کو بتائی گئی جبکہ شہید تابش حسین کو ماورائے عدالت قتل کر دیا گیاجو کہ انتہائی قابل مذمت ہے ۔ر ہنماؤں نے وزیر اعلیٰ سندھ ،وزیرداخلہ سندھ ، آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ شہید تابش کیس میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کرائیں اور قرار واقعی سزا دی دلوائیں ، سعودی قونصل بم دھماکہ کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے تفتیش کرائی جائے تاکہ حقائق سامنے آسکیں ۔ ملت جعفریہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردانہ کاروائیوں کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔ اور ہم پہلے بھی یہ بات واضح کر چکے ہیں سعود ی قونصل خانہ حملے میں ملوث ہونے والوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جانا چاہیے، سعودی سفارت خانہ حملہ اور سفارتی ہلکار کے قتل میں شیعہ نوجوانوں کی گرفتاری اب برداشت نہیں کی جائے گی۔قانون نافذ کرنے والے ادارے چادر و چار دیواری کے تقدس کوپامال نہ کریں اس عمل کو ملت جعفریہ ہر گز بر داشت نہیں کرے گی۔ گرفتار شیعہ نوجوانوں کو فی الفور رہا کیا جائے اور شہید تابش حسین قتل کے ،جعلی پولیس مقابلے میں ملوث پولیس اہلکاروں کو گر فتار کیا جائے ورنہ ملت جعفریہ اپنے لا ئحہ عمل میں آزاد ہوگی۔شہر کراچی و اندرون سندھ کالعدم تنظیموں کے دفاتر کو بند کیا جائے۔ اور شہر میں ان کی آزادانہ سر گر میوں کو روکا جائے اور ان کے حمایت یافتہ سکیورٹی اداروں پر بھی نظر رکھی جائے۔محرم الحرام میں جلوس عزاء و مجالس کے تحفظ کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظام کئے جائیں۔ 

متعلقہ مضامین

Back to top button