مشرق وسطی

شام، وہابی دہشت گردوں کی جانب سے جہادالنکاح کیلئے سجائے گئے کمرے میں رسول اللہ کے نام کی بیحرمتی

sham jihadnikaشام میں وہابیوں کی جانب سے جہاد نکاح کیلئے سجایا گیا کمرہ،کیا یہ اللہ تعالی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی واضح توہین نہیں، اسی لیے تو سب کہتے ہیں کہ اسلام اور وہابیت دو متضاد چیزیں ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی مفتی العریفی نے شام میں القائدہ کے باغی تکفیری دہشت گردوں کی جنسی تسکین کیلئے جہاد النکاح کا فتویٰ صادر کیا تھا ۔ بعد ازاں اس فتوے کی باغی دہشت گردوں کی پسندیدگی کے بعد سعودی مفتی شیخ ناصر العمر نے اس فتویٰ کی تائید کی اور اس حد تک آگے بڑھ گئے کہ انہوں نے نامحرم تو دور کی بات محرم خواتین یعنی ماں، بہن، بیٹی سمیت دیگر محرم رشتوں سے بھی جہاد النکاح کو جائز قرار دیدیا۔ دوسری جانب اسلام کے تمام مکاتب فکر سے تعلق کھنے والے دنیا بھر کے علمائے کرام نے جہاد النکاح کو زنا سے بدتر بدعت قرار دیا اور اس عمل کو انجام دینے پر شامی باغیوں کو مرتد کے ضمرے میں شمار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button