مشرق وسطی

بحرین میں قیدیوں اور گرفتاریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے مظاہرے کودبانے کی کوشش۔

bahrainرپورٹ /العالم ویب سائٹ/بحرینی حکومت نے جیلوں میں موجود قیدیوں کے حق میں ہونے والے مظاہرے کو دبانے کی کوشش کی اور ان پر شیلنگ کی تاکہ مختلف علاقوں سے آکر اس مظاہرے میں شرکت کرنے والوں کو منتشر کرے۔
اس لئے کہ آج ہونے والے اس مظاہرے میں ہزاروں لوگ جوخلیفہ بن سلمان آل خلیف جو پچھلے چالیس سال سے اس منصب پر قابض حاکم کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔اور ملک میں ہونے والی گرفتایوں کی مذمت کرتے ہوئے اس ظالم حاکم کی معزولی کے ساتھ ان مظاہرین کا یہ بھِی مطالبہ ہے کہ وہ قانونی راستے کے اپنے حقوق حاصل کرکے رہیں گے اگرچہ ان کو جو بھی قربانی دینے پڑے۔
وہاں کی تنظیم جمعیۃ الوفاق البحرینیۃ کا کہنا ہے کہ بحرینی پولیس نے ۹ شہریوں کو گرفتار کیا ہے جن میں سے ۴کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے جنہیں منامہ کے نزدیک کا علاقہ الماحورہ سے چھابہ مارکے گرفتار کیا۔
جبکہ دوسری جانب بحرین فورم کے حکام نے انسانی حقوق کے سیکٹریری جنرل حسن المشیع جس پر عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے اوروہ لاعلاج بیماری میں مبتلا ہے کے علاج کے بارے میں حکومت کو یہ خبردار کیا ہے کہ ان کے علاج میں سستی دکھانے سے ان کی یہ بیماری جسم کے دیگر حصوں میں پھیل جانے کاخطرہ ہے۔

فورم اقوام متحدہ اور بین الاقوامی ریڈکراس کوان کی صحت اور ضروری علاج کو یقنی بنانے کے لئے حکومت کے اندارج کے لئے ملاحظہ کرنے کے لئے کراس کے دفتر آنے کی دعوت دی ہے ۔
اسی طرح جمعیۃ الوفاق نے زور دیا ہے کہ یہ ڈرانے، دھمکانے اور انتقامی کارروائیوں کے ذریعے حکومت عوام کو اپنے جائز حقوق کے مطالبے سےکبھی بھِی نہیں خاموش نہیں کر سکتی ہے ان مظاہرین کا کہنا ہے کہ اس مظاہرہے کا مقصد جمھوری مطالبے کے پس منظر کے خلاف انتقام اور بدلہ لینے کے تناظر میں آتا ہے اور قوت، تشدد اور انتقام کے استعمال کا حل مکالمے کے ذریعے سیاسی عمل میں اس کا حل پنہاں ہے اور اس بعض ملکوں میں ہورہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button