مشرق وسطی

جہاد النکاح:برطانوی خواتین شام میں تکفیریو ں کے ساتھ جہاد النکاح کے لئے پہنچ گئیں، رپورٹ

women jihd ulnikaایک تازہ ترین شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق برطانوی خواتین شام کی طرف سفر کر رہی ہیں جو کہ تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ جہاد النکاح کے لئے بھیجی جا رہی ہیں،شیعت نیوز کی مانیٹرنگ ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق لندن کے ایک بین الاقوامی تحقیقی ادارے کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ سے خواتین کو شام بھیجا جا رہا ہے جس کا مقصد شامی کی حکومت کے خلاف دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ جہاد النکاح کیا جائے۔یہ تحقیقاتی اداری کے لندن کنگ کالج میں واقع ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی خواتین انٹر نیٹ پر تکفیری دہشت گردوں سے تعلقات قائم کرنے کے بعد شام جا رہی ہیں جہاں وہ جہاد النکاح جیسی لعنت میں ملوث ہو رہی ہیں،ماہرین کا کہنا ہے کہ تکفیری دہشت گرد خواتین کو اپنی مسلح تصاویر بھیج رہے ہیں جس سے خواتین ان کے ساتھ اپنے تعلقات بنانے کے لئے جہاد النکاح کا راستہ اختیار کر رہی ہیں اور ایک بڑ ی تعداد جو کہ برطانوی خواتین کی ہے وہ شام پہنچ چکی ہے۔
کنگ کالج کے تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ جہاد النکاح کے لئے برطانوی خواتین پہلے سیاحتی ویزا کی مدد سے ترکی پہنچ رہی ہیں جہاں سے انہیں تیونس سے آنے والی جہاد النکاح کے لئے خواتین کے ساتھ شام بھیجا جا رہا ہے، واضح رہے کہ اسلام میں جہاد النکاح کی کوئی گنجائش نہیں بلکہ جہاد النکاح اسلام کا اصل چہرہ مسخ کرنے کی سازش ہے۔
دوسری جانب تیونس کے وزیر داخلہ لطفی بن جدو کا کہنا ہے کہ ساٹھ سے اسی کے قریب تیونس سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ترکی کے راستے شام بھیجا گیا تھا جہاں انہوں نے تکفیری دہشت گردو ں کے ساتھ جہاد النکاح کیا اور اب حاملہ ہونے کے بعد تیونس واپس پہنچ چکی ہیں۔
واضح رہے کہ دسمبر سنہ2013ء میں برطانوی خفیہ اداروں کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں پہلے ہی بتایا جا چکا ہے کہ شام میں لڑنے والے دہشت گردوں میں ہر ہزار دہشت گردوں میں تین سو دہشت گرد برطانوی شہریت کے حامل ہیں۔شام میں مارچ سنہ2011ء سے حالات خراب ہیں جس کے باعث شام میں متعدد ممالک سے لا کر دہشت گردوں کو حکومت کے خلاف مسلح لڑائی میں لگایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button