مشرق وسطی
شام کے ایک دیہات میں دہشت گردوں کے ہاتھوں علویوں کا قتل عام
اتوار کو بیرونی حمایت یافتہ حکومت مخالف گروہوں کے لیے جاسوسی کرنے والی تنظیم نام نہاد سیرئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ مان گاؤں میں دہشت گردوں نے 25 لوگوں کا قتل عام کیا ہے۔
شام کے حکام کا کہنا ہے کہ مقتولین میں ایک بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
سماجی امور کی وزیر کندا الشمط کا کہنا ہے کہ یہ قتل عام کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، اس طرح کے گھناؤنے مظالم گزشتہ تین برسوں سے عیر ملکی حمایت یافتہ انتہا پسند انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے اس طرح کے قتل عام کے واقعات پر بین الاقوامی تنظیموں کی خاموشی پر نکتہ چینی کی۔
شامی وزیر نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمیں ان دیہاتوں میں ہو رہے قتل عام کی کسی بھی بین الاقوامی تنظیم کی طرف سے مذمت سننے کو نہیں ملتی ہے۔