مشرق وسطی

مختلف النوع لڑائیوں میں 1000 دہشت گرد ہلاک

nusra4رپورٹ کے مطابق 9 روز سے جاری دہشت گردوں کی باہم لڑائی میں 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس جنگ میں ایک طرف سے داعش ہے جس پر حملے ہورہے ہیں اور دوسری طرف سے سعودی، قطری، ترکی حمایت یافتہ نیز اسرائیلی اور امریکی دہشت گرد ہیں جو حملے کررہے ہیں۔ داعش اور مخالف فریقوں میں 5000 یورپی دہشت گرد بھی موجود ہیں۔
نام نہاد "جیش الحر” (فری آرمی)، جو داعش اور دوسری تنظیموں کے حملوں میں نیست و نابود ہوچکی تھی کو امریکہ اور یورپ نے دوبارہ زندہ کردیا ہے اور آج نو دن کی لڑائی کے بعد داعش پر حملے کرنے والے تمام گروپوں کو نظر انداز کرکے مغربی میڈیا نے زور دے کر کہا ہے کہ "داعش اور فری آرمی کے باہمی تصادم کے نتیجے میں 700 افراد مارے گئے ہیں جبکہ اس جنگ میں سعودی عرب، ترکی اور قطر نیز اخوان المسلمین کے مسلح دہشت گرد گروپ شامل ہیں اور القاعدہ کی ذیلی تنظیم نے بھی ان جنگوں میں داعش کے خلاف کاروائیاں کی ہیں۔
مثال کے طور پر لندن میں شام مخالف تنظیموں کی ہمدرد تنظیم "سیرین ہیومین رائٹس واچ” نے کہا ہے کہ "حالیہ 9 دنوں کے دوران داعش اور فری سیرین آرمی (آزاد فوج) کے درمیان ہونے والی لڑائیوں میں اب تک 700 افراد مارے گئے ہیں”۔
اس مرکز نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ کل (سینچر کے دن) تک 697 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 351 کا تعلق "فری آرمی” اور 246 کا داعش سے ے جبکہ سینکڑوں دیگر ہالکین کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
اسی مرکز نے دو روز قبل اپنی رپورٹ میں کہا داعش کے مقابلے میں "جبہۃ الاسلامیہ” اور "جیش المجاہدین” کو قرار دیا تھا!!
واضح رہے کہ ان جنگوں میں کام آنے والے سو سے زائد افراد عام شہری ہیں جن میں بچوں اور عورتوں کی ایک خاصی تعداد بھی شامل ہے۔ ان افراد کو مذکورہ دہشت گرد ٹولوں نے آپس کی لڑائی میں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا تھا۔ جن کے کرتوتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ انسانیت دشمن ہیں اور جو انسانیت دشمن ہوتا ہے وہ اسلام کا دوست نہيں ہوتا کیونکہ اسلام تو درخت کاٹنے پر بھی تحفظات کا اظہار کرتا ہے چہ جائیکہ یہ اسلام دشمن ہیں اور انسانیت پر وار کررہے ہیں۔

شام: دہشت گردوں کے درمیان تازہ ترین تصادم میں 60 ہلاک
شام کے خلاف برسرپیکار دہشت گرد ٹولوں کے باہمی تصادم کے نتیجے میں مزید ساٹھ دہشت گرد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اہل البیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد ٹولوں کے درمیان تازہ ترین جھڑپوں میں 60 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
شام دشمن تنظیموں کے ہمدرد ادارے "سیرین ہیومین رائٹس واچ” نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک طرف سے داعش اور دوسری طرف سے جبہۃالاسلامیہ اور جیش المجاہدین نامی تنظیموں کے درمیان ہونے والی تازہ ترین لڑائیوں میں فریق تنظیموں کے 60 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
لندن میں تعینات مذکورہ ادارے نے کہا ہےکہ یہ افراد حلب، الرقہ، ادلب اور حماہ میں گاڑیوں پر حملوں اور کار بم دھماکوں کے ذریعے مارے گئے گوکہ ان تنظیموں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں مرنے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے لیکن ان اطلاعات کی تصدیق نہيں ہوسکی ہے۔

تفصیلی رپورٹ کے لئے کلک کریں:

شام: دہشت گردوں کے درمیان تازہ ترین تصادم میں 60 ہلاک

شام: القاعدہ کی ذیلی شاخ جبہۃالنصرہ کے 200 دہشت گرد ہلاک
سرکاری افواج نے صوبہ ریف دمشق کے علاقے القلمون میں واقع شہر "قارہ” میں گھات لگا کر جبہۃالنصرہ کے 200 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
اہل البیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق سرکاری دستوں نے کئی دھماکے اور شدید فائرنگ کرکے نیز متعدد گرینیڈ بم پھینک کر ان دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
اطلاعات کے مطابق اس موقع پر جبہۃالنصرہ کے درجنوں زخمیوں کو گرفتار کرلیا اور درجنوں دیگر نے ہتھیار ڈال دیئے جنہيں قیدی بنایا گیا۔
تاریخی شہر معلولا کے قریب "مراح” اور "قسطل” کے درمیانی علاقے میں بھی سرکاری افواج نے گھات لگا کر تکفیری ٹولوں کے سینکڑوں دہشت گردوں کو ہلاک اور 20 کو زخمی کردیا۔

مزید تفصیلات کے لئے رجوع کریں:

شام: القاعدہ کی ذیلی شاخ جبہۃالنصرہ کے 200 تکفیری دہشت گرد ہلاک

شام: سعودی حکومت دہشت گردی کے جوہڑ میں ناک تک ڈوبی ہوئی
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب ڈاکٹر بشار الجعفری نے سعودی عرب کو شام میں دہشت گردی کرنے اور اس ملک میں دہشت گرد بھجوانے کے سلسلے میں مورد الزام ٹھرایا اور کہا کہ سعودی حکومت دہشت گردی کے جوہڑ میں ناک تک ڈوبی ہوئی ہے۔
اہل البیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار الجعفری نے کہا: سعودی حکومت افراد کو دہشت گردانہ اقدامات کی ترغیب دلاتا ہے، "جہاد” کے مقدس نام سے ناجائز فائدہ اٹھا کر دہشت گرد ہماری سرزمین میں بھجواتی ہے، "جنسی جہاد” جیسا طوفان بد تمیزی بپا کرتی ہے اور فحاشی کی ترغیب دلاتی ہے جس سے متعلق واقعات کو سن کر انسان شرم کے پسینے میں شرابور ہوجاتا ہے؛ سعودی حکمران غلاظتوں کے اس جوہڑ میں ڈوب گئے ہیں اور ہمارے عوام کے قتل عام کے ذمہ دار ہیں۔

تفصیل کے لئے رجوع کریں:

شام: سعودی حکومت دہشت گردی کے جوہڑ میں ناک تک ڈوبی ہوئی

شام میں دہشت گردوں کے نئے اتحاد کے پس پردہ عوامل
العالم کے ڈائریکٹر نے کہا: سعودی اور امریکی دہشت گردوں کو مالی اور عسکری امداد اور لاجسٹک کمک رسانی کے ذریعے اس کوشش میں ہیں کہ نیا نام نہاد اتحاد میدان جنگ میں بھی کچھ کامیابیاں حاصل کرے تاکہ جنیوا مذاکرات میں موقف پیش کرنے کے لئے ان کا قد کچھ اونچا ہوسکے؛ حالانکہ مذکورہ دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ داعش اور جبہۃالنصرہ کی سرپرستی بھی آل سعود کی خفیہ ایجنسیوں کے سپرد ہے۔
اہل البیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق العالم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سادات سے شام کی جامعات کے اساتذہ اور سماجی کارکنوں کی ملاقات میں کہا گیا کہ شام میں مسلح دہشت گردوں کے مابین جھڑپوں میں شدت اور القاعدہ اور آل سعود کی باغی دہشت گرد تنظیم "دولۃ الاسلامیہ في العراق والشام (داعش)” کے مقابلے میں نئے دہشت اتحاد کی تشکیل ایسے حال میں سامنے آرہی ہے کہ مغربی اور عرب حکومتوں سے وابستہ ذرائع ابلاغ نے اس نئے اتحاد کے لئے وسیع تشہیری مہم کا آغاز کردیا ہے۔
اہل البیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق العالم نیٹ ورک کے ڈائریکٹر "ڈاکٹر سید احمد سادات” نے شام کے دارالحکومت دمشق میں جامعات کے اساتذہ اور سماجی کارکنوں کے ایک گروپ سے خطاب کرتے ہوئے شام میں دہشت گردوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کی شدت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: شام قوم اور افواج کی استقامت اور کئی اہم علاقے دہشت گردوں سے آزاد کرانے کی وجہ سے تکفیری تنظیموں اور ان کے بیرونی حامیوں کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہوئے ہیں۔

مکمل رپورٹ ملاحظہ کرنے لئے رجوع فرمائیں:

شام میں دہشت گردوں کے نئے اتحاد کے پس پردہ عوامل

متعلقہ مضامین

Back to top button