مشرق وسطی

جہاد النکاح کے لئے آنے والی چیچن خواتین کےاہم انکشاف

women8شام میں فوج کی مختلف کاروائیوں میں دسیوں دہشتگرد ہلاک ہوگئے ہیں۔ شام کی فوج نے دمشق کے مضافاتی علاقے بحاریہ میں آپریشن کرکے دسیوں دہشتگردوں کوہلاک کردیا ہے۔ فوج کی ان کاروائيوں میں دہشتگردوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ شام کی فوج نے میدعہ اور بحاریہ کے علاقوں میں موجودہ فارموں پر کو دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے لئے یہ آپریشن شروع کیا ہے۔ ادھر دمشق کے مضافاتی علاقے داریا میں فوج کے آپریشن کے پہلے مرحلے میں دیڑھ سو دہشتگردی ہلاک ہوئےہیں۔ فوج نے تقریبا اس علاقے کو دہشتگردوں سے پاک کرالیا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہےکہ شام میں سرگرم عمل دہشتگرد بچوں کو اپنی صفوں میں شامل کرکے ان سے جگجووں کا کام لے رہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے اس رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہےکہ دہشتگرد پناہ گزینوں کے کیمپ سے بچوں کو اپنے گروہوں میں شامل کرکے انہیں لڑائی پر بھجوارہے ہیں۔ ادھر العالم نے رپورٹ دی ہے کہ شام کے بعض علاقوں سے چچنی خواتین بھی پکڑی گئي ہيں جنہیں القاعدہ نے شام میں دہشتگردوں بھائيوں کی مدد کرنے کےلئے بھیجا ہے۔ دہشتگردوں کے امور سے واقف ایک ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ القاعدہ اور تکفیری گروہوں نے شام کے خلاف جنگ میں اپنی جنسی ضرورتوں کو پورا کرنے کا بھی انتظام کرلیا ہے اور اس کے لئے چیچنیا سے خواتین کو شام بھیجا گيا ہے۔ ان ذرائع کے مطابق القاعدہ تنظیم نے اپنے دہشتگردوں کی ذہنی چین وسکون کے تمام اسباب مہیا کردئے ہیں۔ الحدث نیوز ویب سائٹ کے مطابق شام کی فوج نے حمص میں تین چچن خواتین کوگرفتار کیا ہے۔ گرفتار شدہ خواتین نے جن کی عمر ستائيس سے چونتیس برس ہے اعتراف کیا ہےکہ انہوں نے شام کی فوج کے خلاف کاروائیاں کرنے کےساتھ ساتھ القاعدہ کی طرف سے دی گئي ڈیوٹی جہاد نکاح پر بھی عمل کیا ہے تاکہ اپنے "مجاھد بھائيوں” کی ضرورتوں کو پورا کرسکیں۔ ان خواتین کے مطابق روس سے آزاد ہونے والے جمہوری ممالک کے جنگجو بھی شام میں موجود ہیں

متعلقہ مضامین

Back to top button