مشرق وسطی

باغی دہشتگرد شامی فوجی کا دل کھا گیا، یہ اقدام قابل مذمت اور جنگی جرم ہے، ہیومن رائٹس واچ

wahbiانٹرنیٹ پر جاری ہونے والی ایک ویڈیو فوٹیج میں شام کے ایک باغی دہشتگرد کو ایک مردہ فوجی کا دل نکال کر اسے کھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس کی عالمی پیمانے پر سخت مذمت کی جا رہی ہے۔ حقوق انسانی کے امریکی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے باغی کی شناخت ابو صقر کے طور پر کی ہے جو حمص شہر کا معروف باغی ہے۔ اس کے ساتھ ہیومن رائٹس واچ نے اس کے اس عمل کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔ شام کی اہم حزب اختلاف کے اتحاد نے کہا ہے کہ اس پر عدالتی کارروائی کی جائے گی۔ دیگر ذرائع کے مطابق انٹر نیٹ پر جاری ہونے والی اس ویڈیو فوٹیج میں ایک شامی باغی دہشتگرد کو جس نے فوجی جیکٹ پہن رکھی ہے، کے ہاتھ میں چاقو دکھایا گیا ہے، یہ باغی دہشتگرد کیمرے سے سامنے شامی فوجی کی لاش کو کاٹ کر اسکا دل نکالتا ہے اور پھر کیمرے کے سامنے ہی اسے کھانا شروع کر دیتا ہے۔ اس ویڈیو فوٹیج میں اس شامی باغی دہشتگرد کو شام کے سرکاری فوجیوں کو مخاطب کرکے یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ میں قسم کھاتا ہوں کہ ہم تمھارا دل اور جگر اسی طرح کھا جائیں گے۔

حقوق انسانی کے امریکی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے باغی دہشتگرد کی شناخت ابو صقر کے طور پر کی ہے جو حمص شہر کا معروف باغی اور عسکری تنظیم فاروق بریگیڈ کا بانی ہے۔ شامی باغیوں کے ذرائع سے بھی ابو صقر کی شناخت کی تصدیق ہوگئی ہے، شامی باغیوں کے پاس موجود کچھ تصاویر اور ویڈیوز میں ابو صقر نے یہی فوجی جیکٹ پہنی ہوئی ہے اور اسکے ہاتھ میں موجود انگوٹھیاں بھی یہی ہیں۔ حقوق انسانی کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے مطابق دشمن کی لاش کی بے حرمتی جنگی جرم ہے۔ اور اس طرح کے دہشتگردانہ اقدامات سے فرقہ وارانہ تشدد کے تیزی سے پھیلنے کے امکانات بھی ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ کے مطابق اس ویڈیو فوٹیج کے غیر ایڈیٹ شدہ ورژن میں ابو صقر کو اپنے دیگر دہشتگرد باغیوں کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ شامی فوجیوں کو ذبح کرکے ان کے دل نکال کر کھا جاو۔ شامی صدر بشار الاسد کے حامیوں اور شامی اپوزیشن کی طرف سے بھی اس غیر انسانی فوٹیج کی شدید مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button