مشرق وسطی

دہشت گردوں نے شامی افواج کے خلاف کیمیاوی ہتھیار استعمال کئے

sham terorist رپورٹ کے مطابق شام کی صدارتی گارڈ کے ایک اعلی اہلکار نے العالم کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ ایام میں دہشت گردوں کی طرف سے ترکی ساختہ خطرناک کیمیاوی ہتھیار شامی عوام اور افواج کے خلاف استعمال کرنے کی دھمکی کے بعد انھوں نے یہ ہتھیار داریا اور دمشق کے علاقوں میں شام کی سرکاری افواج کے خلاف استعمال کئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ داریا اور دمشق کے علاقوں میں دہشت گردوں نے مکعب شکل کے تین پلاسٹک پیکٹ افواج کی طرف پھینکے ہیں جن سے زہریلی گیس نکلی ہے اور ان کے نتیجے میں سات فوجی شہید ہوچکے ہیں۔
اس شامی کمانڈر نے کہا کہ ان پیکٹس پر زرد رنگ کے بٹن لگے ہوئے تھے جن کو دبائے جانے کے بعد پیلے رنگ کی گیس خارج ہوئی اور سات متاثرہ افراد کے پھٹے ناکارہ ہوگئے اور وہ ایک گھنٹہ بعد شہید ہوگئے۔
ادھر العالم کے نامہ نگار نے خبردار کیا ہے کہ دہشت گردوں کو شام کی سرکاری افواج کے مقابلے میں مسلسل ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور عین ممکن ہے کہ وہ بے بسی کے عالم میں اپنے ساتھیوں کے خلاف زہریلی کیمیاوی گیسز استعمال کرکے الزام شامی حکومت پر عائد کریں۔
کئی ہفتوں سے مغربی ممالک اور مغرب نواز عرب ممالک کی طرف سے پروپیگنڈا مہم چلائی جارہی ہے کہ شام کی حکومت زہریلی گیسز استعمال کرسکتی ہے جبکہ دہشت گردوں نے بھی حال ہیں میں ایسی گیسوں کے استعمال کی دھمکی دی ہے۔
لنک دیکھئے:
ترکی ساختہ کیمیاوی ہتھیاروں کی دہشت گردوں کو ترسیل کے علاوہ العالم کو ذرائع نے بتایا ہے کہ شام میں حکومت کے خلاف برسرپیکار کرائے کے دہشت گردوں کو لیبیا سے بھی بڑی مقدار میں کیمیاوی ہتھیار موصول ہوئے ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ شام کی حکومت کے خلاف لڑنے والے دہشت گرد اور ان کے عرب، ترک، صہیونی اور مغربی سرپرستوں کی مسلسل ناکامیوں کے بعد اب یہ دہشت گرد بڑے پیمانے پر کیمیاوی ہتھیار اپنے ساتھیوں اور شامی عوام کے خلاف استعمال کرسکتے ہیں تا کہ شام کی حکومت پر ان ہتھیاروں کے استعمال کا الزام عائد کرسکیں۔
چند ہی روز قبل رائٹرز نے انگریزی سیکشن میں حلب میں موجود دہشت گردوں کی لیبیا سے چوری شدہ کیمیاوی ہتھیاروں تک رسائی سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی تھی جس کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر فوری طور پر حذف کیا گیا اور اس کا عربی نسخہ شائع نہیں ہوا۔
رائٹرز نے لکھا تھا کہ اس کے پاس ایسی تصویریں موجود ہیں جن میں دہشت گردوں کو کیمیاوی ہتھیاروں سے بچنے کے لئے مخصوص قسم کے ماسک استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ یہ کہنا ممکن نہیں ہے کہ یہ ماسک دہشت گردوں نے شامی افواج سے چھین لئے ہونگے کیونکہ یہ ماسک ایم 42 قسم کے امریکی ساختہ ماسک ہیں جو بظاہر سی آئی اے کی اس امداد کے ضمن میں شام بھجوائے گئے ہیں جس کی ترسیل کا حکم براہ راست امریکی صدر بارک اوباما نے دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button