مشرق وسطی

الوفاق کے راہنما: آل خلیفہ خاندان انسان حقوق پر یقین نہیں رکھتا

al wafaqحرکۃالوفاق الاسلامی الوطنی کے راہنما نے کہا کہ آل خلیفہ کا نظام ـ جس کی ہیومین رائٹس واچ کی طرف نے بھی مذمت کی ہے ـ انسانی حقوق پر ہرگز یقین نہیں رکھتا۔
رپورٹ کے مطابق بحرین کی سب سے بڑی سیاسی جماعت حرکۃالوفاق الاسلامی الوطنی کے راہنما اور اس جماعت کی مرکزی شوریٰ کے سابق رکن ابراہیم المدہون نے کہا ہے کہ آل خلیفہ کے نظام کو ہیومین رائٹس واچ نے انسانی حقوق کی پامالی کا مجرم ٹہرايا ہے اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے وابستہ کمیشن نے اس حکومت کو 176سفارشات بھجوائی ہیں اور دوسری طرف سے آل خلیفہ کی حکومت نے دعوی کیا ہے کہ اس نے ابھی تک ان سفارشات پرعملدرآمد کیا ہے! یعنی یہ کہ وہ اعتراف کررہی ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف وزیوں کا اعتراف کرچکی ہے اور کررہی ہے اور اس کا مفہوم یہ ہے کہ خلیفی حکومت بین الاقوامی قانون کو پامال کرچکی ہے اور اپنے اوپر عائد ہونے والے تمام الزامات کی تصدیق کرچـکی ہے۔
المدہون نے کہا: انسانی حقوق کونسل کے دوہرے معیاروں کی وجہ سے بحرینی قوم اس کے ان اقدامات کو زیادہ اہمیت نہیں دے رہی ہے کیونکہ ایک طرف سے یہ کونسل بحرین میں تبدیلی کی سفارش کررہی ہے اور دوسری طرف سے تمام تر الزامات ثابت ہونے کے باوجود یہ کونسل بحرین میں انسانی حقوق کی پامالی اور انسانیت کے خلاف خلیفی جرائم کے کیس پر کوئی سنجیدہ اقدام عمل میں لانے کی ضرورت محسوس نہیں کرتی بلکہ صرف زبانی جمع خرچ پر اکتفا کررہی ہے۔
انھوں نے کہا: مثال کے طور پر:
آسٹریا نے حکومت بحرین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سیاسی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کردے!
اور
امریکہ نے کہا ہے: ہمیں سفارشات پر خلیفی حکومت کے عملدرآمد کے حوالے تشویش لاحق ہے!
اب سوال یہ ہے کہ یہ اس حقیقت کا اعتراف نہیں ہے کہ آل خلیفہ حکومت بحرین میں انسانی حقوق کو پامال کررہی ہے؟!
اس بحرینی سیاستدان نے کہا: آل خلیفہ خاندان کی حکومت انسانی حقوق پر سرے سے یقین ہی نہیں رکھتی اور بحرین کی انسانی حقوق کونسل کا سربراہ آل خلیفہ خاندان نے خود مقرر کیا ہے حالانکہ توقع کی جاتی تھی کہ کوئی ایسا شخص اس منصب پر متعین کیا جائے جو حکمران خاندان سے وابستہ نہ ہو۔
المدہون نے مزید کہا: بحرین کے واقعات و حادثات پر نظر رکھنے والے مبصرین بخوبی جانتے ہیں کہ آل خلیفہ کی حکومت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باوجود بین الاقوامی تنقید کئی وجوہات کی بنا پر نظر انداز کررہی ہے اور ان وجوہات میں سے اہم ترین یہ ہیں کہ:
آل خلیفہ حکومت کو امریکہ اور برطانیہ کی حمایت حاصل ہے
آل خلیفہ کی حکومت کو آل سعود کی مالی امداد مل رہی اور سعودی فورسز اس کا تحفظ کررہی ہیں۔
انھوں نے کہا: آل خلیفہ حکومت ملک کے اندر کوئی مقبولیت نہیں رکھتی اور وہ ملک کے اندر کسی بھی چیز کا سہارا نہیں لے سکتی کیونکہ اس حکومت کے پاس کوئی قانونی جواز نہیں ہے کیونکہ بحرین کا وہی آئین ـ جو آل خلیفہ نے تدوین کیا ہے ـ واضح طور پر کہتا ہے کہ "اقتدار کا اصل سرچشم عوام ہیں”۔
المدہون کا کہنا تھا کہ آل خلیفہ حکومت نے انسانی حقوق کانفرنس میں بھی برملا اعلان کیا کہ "اس حکومت کے نزدیک عوامی احتجاج، انسانی حقوق کے عالمی اداروں میں اس حکومت کی مذمت اور عالمی احتجاج کی کوئی اہمیت نہیں ہے” لیکن یہ حالت بھی بہت جلد اختتام پذیر ہوگی اور دنیا کے شرافتمند لوگ انسانی حقوق کی تنظیموں کے توسط سے انسانی حقوق اور ملکی و بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو ریکارڈ کرائیں گے اور وہ سب آل خلیفہ حکومت کی مذمت کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button