مشرق وسطی

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کونسل سےبحرینیوں کا مطالبہ

bahrain-prtstبحرین میں انقلابی گروہوں نے ایک بیان جاری کرکے اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بحرین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف اقدامات انجام دے۔ بحرین کے انقلابی گروہوں نے انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آیندہ ستمبر میں ہونے والے اجلاس میں بحرین میں انسانی حقوق سے متعلق قوانین پر عمل درآمد کے بارے میں ٹائم فریم کا ضرور خیال رکھے۔ بحرینیوں نے اسی طرح حکومت آل خلیفہ کی طرف سے عوام کی سرکوبی اور لوگوں کی مسلسل گفتاریوں کو ختم کرنے اور ملک میں عوامی حکومت کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔ علماء بحرین کونسل کے سربراہ نے بھی ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے جاری رہنے کی بابت خبردار کیا ہے ، آیت اللہ عیسی قاسم نے کہا ہے کہ بحرین ایک ایسے ملک میں تبدیل ہوچکا ہے کہ جس کے حکام اپنے شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں ،مساجد کو منہدم اور مخالفین کو دھمکی دیتے ہیں ، فروری دوہزار گیارہ سے بحرینی عوام نے اپنے قانونی حقوق کامطالبات کرتے ہوئے پرامن مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔ حکومت کی سیکوریٹی فورسز نے بارہا ان پرامن مظاہروں پر حملہ کرکے انھیں بری طرح سے سرکوب کیا ہے ۔جبکہ عوام صرف اپنے شہری حقوق سے زیادہ کچھ نہيں چاہتے لیکن حکومت آل خلیفہ ان کے جائز اور قانونی مطالبات کا جواب گولیوں سے دیتی ہے ۔حکومت آل خلیفہ عوام کوسرکوب کرنے کے لئے صوتی بم ۔زہریلی اور آنسو گیس کا استعمال کر رہی ہے جس کے نتیجہ میں بہت سے افراد زخمی ہوگئے ہيں ۔ اہم نکتہ یہ ہے کہ پرامن مظاہرہ کرنے والے بحرینی عوام زخمی ہونے کےبعد بھی اسپتالوں میں حکومت آل خلیفہ کی سیکوریٹی فورسز کے ظلم وستم سے بھی محفوظ نہیں ہیں ۔گذشہ ایک برس میں سیکوریٹی فورسز نے اسپتالوں پر حملہ کرکے زخمیوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں منتقل کردیا اورانھیں سخت سے ایذائیں دی گئ ہیں۔ جمعیت الوفاق نےجو بحرین کی سب سے بڑی تنظیم کہلاتی ہے اعلان کیا ہے کہ جیلوں سے بہت سے قیدیوں کی شکایات موصول ہوئی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ وہ جیلوں میں بد ترین حالات اور سخت ایذاؤں کی زندگی گذار رہے ہیں ۔ سیگریٹ کے ذریعہ ان کے جسموں کو جلایا جاتا ہے ، ان کی پٹائی کی جاتی ہے اور اس کےعلاوہ دیگر بہت سی اذیتیں دی جاتی ہیں ۔ اکثر لوگوں کا جرم یہ ہے کہ وہ مظاہروں میں شریک ہوئے ہیں اور بحرین کے انقلاب کی حمایت کی ہے ۔ قابل غور نکتہ یہ ہے کہ بحرین میں ڈاکٹروں اور ان نرسوں کو بھی گرفتار کرکے جیل روانہ کردیا جاتا ہے جو زخمی مظاہرین کا علاج کرتے ہیں یہ آل خلیفہ حکومت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے بہت ہی مختصر اور چھوٹے نمونوں کا ایک حصہ ہے ۔یہ ایسے وقت میں ہے کہ انسانی حقوق کونسل نے بحرینی عوام کے حقوق اور ان پر ہونے والے ظلم کے بارے میں ابھی تک کوئی اقدام نہیں کیا ہے حتی امریکہ کے زیر تسلط مغربی ذریعہ ابلاغ بحرین کے حقا‏ئق اور انسانی حقوق کی خلاف ورزي کے بارے کسی قسم کی خبر تک نشر نہیں کرتے ہیں جمعیت الوفاق کے جنرل سیکریٹری شیخ علی سلمان کہتے ہیں کہ آل خلیفہ کے مظالم کو چھپانے کی تمام تر امریکی کوششوں کے باوجود دنیابحرین کے عوامی انقلاب کی حقانیت کو درک کرچکے ہیں اور انقلاب اب اپنے اہداف کے پورے ہونے تک جاری رہے گا ۔اور بحرین کے انسانی حقوق ادارے نے تاکید کی ہے کہ وہ بحرین میں رونما ہونے والے تمام واقعات کے حقائق سےدنیا والوں کو آگاہ کرنے کےلئے ضروری وسائل سے استفادہ کرےگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button