بحرین میں عظیم عوامی مظاہرے،عوامی ریفرنڈم
بحرین کے دارالحکومت منامہ کے مغرب میں جمعہ کے روز ایک لاکھ افراد نے عظیم الشان مظاہرہ کر کے ایک بار پھر آل خلیفہ کی شاہی حکومت کی سرنگونی کا مطالبہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس مظاہرے میں بحرین کی علماء کونسل کے سربراہ شیخ عیسی قاسم سمیت ممتاز علمائے دین اور عوام کے مختلف طبقات
نے شرکت کی۔
بحرینی عوام نے آل خلیفہ کے سکیورٹی اہلکاروں اور سعودی عرب کے کرائے کے فوجیوں کی جانب سے کئی مہینوں سے جاری عوام کی سرکوبی کے بعد یہ عظیم الشان مظاہرہ کیا جس میں انہوں نے ملک کے پرچم بڑی شان سے اٹھا رکھے تھے اور انہوں نے آل خلیفہ کی شاہی حکومت کے خاتمے کے لیے لبیک یا بحرین کے نعرے لگائے۔
مسجد امام صادق (ع) میں نماز جمعہ کے خطبوں میں بحرین علماء کونسل کے سربراہ شیخ عیسی قاسم نے کہا کہ حکومت عوام کے حوالے کر دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مظاہرے عوام کے حقوق کی بازیابی کے لیے کیے گئے ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ لبیک یا بحرین کے عنوان سے ہونے والے یہ مظاہرے پورے ملک میں کیے گئے اور ان میں ستر فیصد لوگوں نے شرکت کی۔ مبصرین نے اسے ایک عوامی ریفرنڈم اور انقلاب میں تاریخی موڑ قرار دیا۔
بحرینی عوام کی حمایت میں بغداد بصرہ کوت اور الناصریہ سمیت عراق کے بہت سے شہروں میں عوام نے بھرپور مظاہرے کیے اور ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔