مشرق وسطی

مصر: میدان التحریرکے امام جمعہ: امریکہ خبردار! یہ پاکستان نہیں مصر ہے

shiitenews islamic aweakingمیدان التحریر کے خطیب جمعہ نے امریکی سفیر کو خبردار کرتے ہوئے کہا: جان لو کہ یہاں پاکستان نہیں بلکہ مملکت مصر ہے / مصری عوام نے انقلاب کے تحفظ کا حلف اٹھاتے ہوئے کہا: اللہ کی قسم ہم اس انقلاب کے لئے جئیں گے اور اس کے لئے مریں گے۔
 ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق قوموں کے انقلابات کو دبانے کے لئے امریکہ اور مغرب نیز آل سعود کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود انقلابات اپنا راستہ کھول رہے ہیں اور مصر میں عوام نے استرداد الثورہ (انقلاب واپس لینے) کے عنوان سے مظاہرہ کیا ہے۔ میدان التحریر کے خطیب جمعہ نے امریکی سفیر کو خبردار کرتے ہوئے کہا: جان لو کہ یہاں پاکستان نہیں بلکہ مملکت مصر ہے۔ــ مصریوں نے "جمعۃ استرداد الثورة” (انقلاب کو ہائی جیکرز سے واپس لینا یا انقلاب کی بازیابی کا جمعہ) منایامصری عوام کے مختلف طبقات نے آج جمعہ کے روز انقلاب کی بازیابی کے عنوان سے عظیم مظاہروں اور ریلیوں میں شرکت کی۔
قاہرہ کے میدان التحریر سمیت مصر کے تمام شہروں میں آج ریلیاں ہوئیں اور مظاہرے ہوئے اور مظاہرین نے تمام شہروں میں "تحفظ انقلاب کا حلف” اٹھایا اور قسم کھائی کہ وہ انقلاب کے تمام ثمرات کی حفاظت کریں گے۔ انھوں نے امریکہ کو خبردار کیا کہ وہ مصر میں مداخلت جاری رکھنے اور ان کے ملک میں فتنہ پردازی سے باز رہے۔
مظاہرین نے مصر میں فوجی عدالتوں اور 1981 سے نافذالعمل ایمرجنسی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا اور مصری جماعتوں نے ایک مشترکہ بیان میں فوجی کونسل سے مطالبہ کیا کہ آئندہ مہینے ہونے والے انتخابات کے لئے بنائے گئے قانون کی فوری اصلاح کا اہتمام کرے۔ فوجی کونسل نے کہا کہ مشاورتی کونسلوں اور قومی پارلیمان کے انتخابات تین مرحلوں میں ہونگے اور ہنگامی حالت بدستور نافذ العمل رہے گی اور اس کونسل کے اس اعلان کو مصر میں ملکی سطح پر وسیع اعتراضات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ فوجی کونسل کا دعوی ہے کہ یہ قانون انتخابات کی شفافیت اور سلامتی کے لئے ضروری ہے لیکن انقلابی قوتوں اور سیاسی جماعتوں کا خیال ہے کہ اس قانون کے ذریعے فوجیوں کے اختیارات میں اضافہ کرنے اور فوج کے اقتدار کو طول دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ دریں اثناء مصری مظاہرین نے کہا ہے کہ فوجی کونسل اور عبوری حکومت انقلاب کے اہداف کے حصول کی کوشش میں سستی کررہی ہیں؛ عوام نے ایمرجنسی کے بدستور موجودگی پر شدید ترین تنقید کی ہے۔
ــ عوام کا حلف اور خطیب جمعہ کا خطاب
مصری عوام نے قاہرہ کے مشہور زمانہ میدان التحریر  میں نماز جمعہ ادا کی اور امام جمعہ «شیخ مظهر شاهین» نے خطبے پڑھے اور ابتداء میں مظاہرین سے تحفظ انقلاب کا حلف لیا۔شیخ شاہی نے یہ حلفیہ الفاظ جاری کئے اور مظاہرین نے دہرا کر انقلاب اور اس کے ثمرات کے تحفظ کا حلف اٹھایا۔ حلف کی عبارت یہ تھی:
"ہم اللہ کی قسم اٹھاتے ہیں کہ انقلاب اور اس کے اہداف اور اس کے مطالبات کا تحفظ کریں گے اور اس انقلاب کے لئے جئیں گے اور اسی کے لئے مریں گے”۔
شیخ شاہین نے کہا: مصری عوام کبھی بھی سابقہ حکومت کے کسی رکن کو نئی اور منتخب پارلیمان میں نہیں پہنچنے دیں گے۔شیخ شاہین جو "خطیب انقلاب” بھی کہلاتے ہیں نے انتخابات کے نئے قانون کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون سابقہ حکومت کے عناصر کو پارلیمان میں پہنچانے کے لئے بنایا گیا ہے اور یہ نہایت افسوسناک امر ہے۔انھوں نے مبارک حکومت کے تمام عناصر کو گوشہ نشین بنانے کے قانون کو فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا: اگر سابقہ حکومت کے باقیات سیاسی میدان میں اتر آئیں تو عوام ایک بار پھر میدان التحریر میں آئیں گے۔ انھوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کے تمام عناصر کو تمام سرکاری اداروں سے مار بھگانے کی اشد ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شیخ شاہین خطبہ دے رہے تھے اور اجتماع میں شریک لاکھوں مصری "اللہ اکبر” کا نعرہ لگا کر ان کے موقف کی تائید کررہے تھے۔
ــ امریکہ کو واضح تنبیہشیخ شاہین نے امریکی سفیر سے مخاطب ہوکر ملت مصر میں امریکہ کی جانب سے فتنہ انگیزی کے سلسلے میں خبردار کیا اور کہا: خیال رکھو، مصر پاکستان نہیں ہے، مصر میں مداخلت سے باز رہو۔
انھوں نے کہا: انقلاب ابھی مکمل نہیں ہوا ہے اور شہداء کے خون کا انتقام لینا پڑے گا لیکن اس کے باوجود انقلاب کا پر امن پہلو بدستور محفوظ رہنا چاہئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button