![](media/k2/itemss/srcc/9d625c3fa1253254cd77378cd07093e2.jpg)
![shiitenews_aly_khalifa_end_bahrain](images/stories/2011/june/shiitenews_aly_khalifa_end_bahrain.jpg)
بحرین کے انسانی حقوق مرکز کے رکن عباس العمران نے کہا کہ آل خلیفہ حکمرانی کا زمانہ گذر چکا ہے اور اندرونی اور بیرونی معترضین بحرینی عوام کے خلاف آل خلیفہ خاندان کے جرائم کے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے دستاویزات اکٹھی کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا: بحرین سے باہر رہنے والے آل خلیفہ مخالفین تین شعبوں پر کام کررہے ہیں
: 1. آل خلیفہ حکومت کے جرائم کا انکشاف اور افشاء2. انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس حکومت کے غیر انسانی جرائم سے مطلع کرنا3. بین الاقوامی جنگی جرائم کی عالمی عدالت، انسانی حقوق کی عالمی عدالت، برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک کی عدالتوں میں آل خلیفہ خاندان کے خلاف پٹیشنز دائر کرناالعمران نے کہا: محترم میّ الخنساء نے آل خلیفہ حکومت کے خلاف جو پٹیشن دائر کی ہے وہ بیرون ملک رہنے والے سیاستدانوں اور قانوندانوں کی وسیع کوششوں کا حصہ ہے اور ان کوششوں کا مقصد آل خلیفہ کی مرتی ہوئی حکومت کا محاصرہ تنگ سے تنگ تر کرنا ہے۔ انھوں نے کہا: انڈیپنڈنٹ روزنامے میں چھپنے والے مضمون کی بنا پر برطانوی روزنامہ نویس رابرٹ فسک کے خلاف آل خلیفہ حکومت کی شکایت در حقیقت اس قدامت پسند اور قرون وسطائی حکومت کی قبیلہ پرستانہ ذہنیت کی علامت ہے۔