مشرق وسطی
بحرین، آل خلیفہ – آل سعود کا تشدد / 20 سالہ بحرینی شاعرہ آیات القُرمُزی شہید
![shaira](images/stories/shaira.jpg)
ماہ مارچ کے آخری دنوں میں آل سعود کے درندوں کی حمایت میں آل خلیفی غنڈوں نے دو بار ان کے گھر پر حملہ کیا اور ان کے گھر والوں کو دھمکی دی کہ اگر انھوں نے آیات القرمزی کا ٹھکانہ انہیں نہ بتایا تو وہ ان کا گھر ان کے سروں پر ویراں کردیں گے۔
غنڈوں نے کہا کہ انہیں آل خلیفی حکومت کے اعلی اہلکاروں نے بھیجا ہوا ہے اور یہ کہ انہیں حکم ہے کہ آیات القرمزی کو گرفتار کرکے سزا دیں۔
واضح رہے کہ غنڈوں کے یہ اقدامات ان کے خاندان کو گمراہ کرنے کے لئے ہورہے تھے جبکہ شہیدہ آیات القرمزی آل خلیفہ فورسز نے اغوا کرلیا تھا۔
آیات القرمزی کی والدہ کیا کہتی ہیں:
نوجوان بحرینی شاعرہ کی والدہ کہتی ہیں: جس وقت سرکاری فورسز ہم سے تفتیش کررہی تھیں اور ہمیں دھمکیاں دے رہی تھیں ہمیں ان کے بارے میں بالکل کوئی اطلاع نہیں تھی اور ہمیں معلوم نہیں تھا کہ ہماری بیٹی کہاں ہیں؟
انھوں نے کہا: سرکاری غنڈوں کی طرف سے متعدد بار جارحانہ اقدامات اور دھمکیوں کے بعد ہمیں شک ہوا کہ گویا ہماری بیٹی کو کوئی حادثہ پیش آیا ہے۔ چنانچہ ہم نے تلاش شروع کردی اور جب ہم نے آل خلیفی پولیس سے رجوع کیا تو پولیس والوں نے لاعلمی کا اظہار کیا لیکن سرکاری گماشتوں نے ہم سے یہ نہیں کہا کہ "تم نے انہیں کہیں چھپا رکھا ہے بلکہ ہم سے ایک کاغذ پر آیات کی گمشدگی کی تحریری رپورٹ لکھنے کے لئے کہا” جس سے ہمارے شکوک و شبہات میں مزید اضافہ ہوا اور ہم نے انہیں کوئی تحریر نہیں دی۔
انھوں نے کہا: اپریل کے وسط میں ہمیں ایک نامعلوم شخص نے ٹیلی فون پر بتایا کہ "آپ کی بیٹی آل خلیفی آرمی کے اسپتال میں ہیں اور وہ اس وقت کومے میں ہیں اور ڈاکٹرز انہیں بچانے کی کوششیں کررہے ہیں”؛ چنانچہ ہم نے آرمی اسپتال سے رجوع کیا اور ڈاکٹروں نے ہمیں بتایا کہ "آپ کی بچی متعدد بار ریپ اور غیر انسانی تشدد کا نشانہ بننے کے بعد کومے میں گئی ہیں”۔
بہرحال ڈاکٹروں کی کوششیں بے نتیجہ رہیں اور انقلاب بحرین کی ڈسنے والی زبان اور نوجوان شاعرہ نے آل خلیفہ اور آل سعود کے منہ پر کالک لگا کر جام شہادت نوش کیا۔
یادرہے کہ آل خلیفہ اور آل سعود کے درندوں نے اب تک ڈاکٹروں، یونیورسٹی پروفیسرز اور طالبات سمیت متعدد خواتین کو اغوا یا گرفتار کرلیا ہے۔
وسط فروری سے لاکھوں بحریینوں نے سڑکوں پر آکر آل خلیفہ حکمرانی کے خاتمے کے لئے مظاہرے کئے جبکہ آل خلیفہ خاندان صدیوں سے بحرین پر مسلط ہے اور اس خاندان کی زندگی کا مقصد اپنے اقتدار کے تحفظ کے لئے امریکی، صہیونی اور سعودی مفادات کے لئے کام کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے۔
13 مارچ کو آل سعود کی سرکردگی میں خلیج فارس تعاون کونسل کی فورسز نے بحرین پر جارحیت کردی جن سے آل خلیفہ نے جارحیت کی درخواست کی تھی کہ ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کے خاتمے کے لئے اس غیرقانونی اقدام کا ارتکاب کریں۔
آل سعود اور خلیج فارس کی جنوبی ساحلی ریاستوں کی فورسز کی جارحیت کے بعد سے اب تک خواتین اور بچوں سمیت درجنوں بحرینی شہریوں کو شہید کردیا گیا ہے؛ متعدد افراد کو تشدد کرکے شہید کردیا گیا ہے۔ عوام کے پرامن مظاہروں کو کچلنے کے لئے خلیجی ریاستوں نیز پاکستان سے بھی کرائے کے قاتل بلوائے گئے ہیں۔
….
دریں اثناء پریس ٹی وی کو بحرین سے ایک ٹیلی فونک رابطے پر بتایا گیا ہے کہ شاعرہ آیات القرمزی کی شہادت کی خبر درست نہیں ہے اور یہ خبر آل خلیفہ حکومت نے عوام کو خوفزدہ کرنے اور بحرین کی صورت حال کو صحیح کوریج دینے والے ذرائع ابلاغ کے اعتبار کو مخدوش کرنے کی غرض سے اڑائی ہے۔
ہماری بھی اللہ تعالی سے التجا ہے کہ یہ خبر درست نہ ہو اور بحرینی انقلاب کی نوجوان صدا سدا بولتی رہے اور آل خلیفی مظالم کی تاریخ پر سے عربیت اور فرقہ واریت کے پردے اٹھاتی رہے اور ہماری یہ بھی آرزو ہے کہ مذکورہ بالا رپورٹ میں ان پر ہونے والی ظلم و بربریت کی خبریں بھی بے بنیاد ہوں ـ آمین۔