مشرق وسطی

تشدد کی وجہ سے ایک اور بحرینی شہید (باتصویر) / جسم پر تشدد کے نشانات

1shaheedآج بحرین میں ایک 38 سالہ بی گناہ نوجوان آل خلیفہ اور آل سعود کی فورسز کے تشدد سے شہید ہوگیا ہے جبکہ بحرین کی مظلوم فضائیں عالمی قوتوں اور اداروں اور آزاد اندیشی کے دعویدار ذرائع ابلاغ و عالم انسانیت کے مردہ ضمیر کا ماتم کررہی ہیں
رپورٹ کے مطابق بحرین کے شہر کرزکان کے رہائشی 38 سالہ حسن جاسم محمد مکی بھی شہداء کے قافلے میں شامل ہوگئے ہیں۔
آل خلیفہ حکومت نے کہا ہے کہ مذکورہ شہید در حقیقت ذیاببطس میں مبتلا تھے اور پولیس کی حراست میں اسی بیماری کی وجہ سے انتقال کرگئے ہیں۔
دریں اثناء بحرین کے انقلابی حلقوں نے اعلان کیا ہے کہ یہ درست ہے کہ شہید مکی شوگر کی بیماری میں مبتلا تھے لیکن ان کی یہ بیماری جان لیوا نہیں تھی چنانچہ وہ آل خلیفہ اور آل سعود کی فورسز کے ہاتھوں تشدد کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔
انقلابی حلقوں نے اعلان کیا ہے کہ آل خلیفہ اور آل سعود کے گماشتوں نے 28 مارچ کو شہید حسن جاسم محمد مکی کی رہائشگاہ پر حملہ کیا اور گھر کے دروازے اور کھڑکیاں توڑ کر گھر میں داخل ہوئے اور ان سے "حسین جاسم مکی” کے بارے میں سوالات پوچھے تو انھوں نے کہا: ہمارے خاندان میں اس نام کا کوئی شخص نہیں ہے۔
غاصبوں اور جارحون نے ان سے کہا: کیا تم حسین جاسم مکی ہو؟
انھوں نے جواب دیا: میرا نام حسن ہے۔
یہ سن کر درندوں نے انہیں ہتھکڑیاں لگائیں اور اغوا کرکے نا معلوم مقام پر لے گئے اور اس وقت سے آج تک ان کا اپنے خاندان سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا تھا۔
اس رپورٹ کے مطابق شہید حسن کا جسد خاکی کرزکان میں ان کی رہائشگاہ کے سامنے پھینکا گیا تھا اور عوام نے اکٹھے ہوکر انہیں مسجد امام زین العابدین علیہ السلام  مننتقل کیا۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شہید کو پانچ روز مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا اور خیال کیا جاتا ہے کہ شاید انہیں یہ بات منوانے کے لئے تشدد کا نشانہ بنایا گیا کہ وہ حسن نہیں حسین ہیں!.
                                                              
   
sh_4sh_3   sh_1  sh_5sh_6sh_7sh_8sh_10sh_11sh_12sh_13sh_14sh_15sh_16sh_17sh_20sh_18sh_19 

متعلقہ مضامین

Back to top button